سبزیاں، آٹا، چینی، دالیں، مرغی کا گوشت و انڈے مزید مہنگے

ملک میں آٹا، چینی، دالیں، مرغی کا گوشت ، انڈے، سبزیاں، دودھ اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بلاجواز اضافے سے صارفین بے حال ہوگئے ہیں جب کہ منافع خور اور ذخیرہ اندوزوں کے حوصلے موثر پرائس چیکنگ کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے بلند ہوگئے ہیں۔

ملک کو سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر کے مکینوں  سے  بسوں اور رکشوں میں بھی من مانے کرایے وصول کیے جارہے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ روزمرہ اشیا کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومتی رٹ قائم کریں۔

کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین کوکب اقبال نے کہاکہ وفاقی حکومت بجلی، گیس، پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافے کو روکے جس کو بنیاد بناکر منافع خور ہرشے کی قیمت میں کئی گنا اضافہ کردیتے ہیں۔ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو اشیائے صرف کی قیمتوں کوکم از کم 2 سال قبل کی قیمتوں کی سطح پر منجمد کرنے کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت ایکشن پلان ترتیب دیکرکم از کم جرمانے کی رقم ایک لاکھ روپے مقرر کی جائے۔

انھوں نے کہا کہ کراچی سمیت پورے ملک میں دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے جبکہ دودھ میں ملاوٹ کی شکایت ہر سطح پر کی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ناپ تول کے محکمے کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے صارفین کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے، پیٹرول، دودھ دہی، پھل سبزیاں، اجناس اور اشیائے صرف کے ناپ تول میں ہیرا پھیری کی جارہی ہے۔

کوکب اقبال نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان تک مہنگائی کی خبریں میڈیا کے ذریعے ضرور پہنچ رہی ہیں اوروہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن تاحال ملک میں مہنگائی کو قابو کرنے کے لیے عملی اقدامات نظر نہیں آرہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں