12عالمی کمپنیوں نے اسٹیل ملز کی نجکاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، حماد اظہر

وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار حماد اظہر نے کہا ہے کہ 12عالمی کمپنیوں نے اسٹیل ملزکی نجی کاری میں دلچسپی کا اظہارکیا ہے، 6کمپنیوں نے اسٹیل ملزکا دورہ بھی کیا جس میں سے 3 کمپنیاں لینے میں بھی سنجیدہ ہیں۔

اسٹیل مل پاکستانی معیشت کی شہ رگ ہے،ہمیں مل کے مزدروں کا احساس کرنا چاہیے، نجکاری نہیں ہوگی، شراکت داروں کے ساتھ ملکر چلائینگے، ادارے کا خسارہ 225؍ ارب روپے ہے ، ادارے کی کچھ زمین لیز پر دے رہے ہیں، اداروں کو کھڑا کرنا ہے تو بڑے فیصلے کرنا ہونگے۔ وہ گزشتہ روز قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اجلاس میں سینیٹر سراج الحق کی طرف سے سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گے پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین کی تعداد، کل زمین، ملازمین کی تنخواہیں وپنشن کی ادائیگی اور نجکاری کے حوالے سے کابینہ کے فیصلے کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ 

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مل کے ملازمین کی حالت زار بہت خراب ہے ، لوگ آج بھی اس کی بحالی کیلئے مختلف شہروں میں احتجاج کر رہے ہیں،کمیٹی کو بتایا گیا کہ مل کیلئے1973 میں 19013 ایکڑ زمین خریدی گئی اور 10273 ایکڑ رقبے پر پلانٹ اور دیگر مشینری اورضروری ایکوپمنٹ لگائی گئی۔8071 ایکڑ رقبہ ٹاؤن شپ کیلئے مختص کیا گیا۔پاکستان اسٹیل مل نے 930 ایکڑ زمین نیشنل انڈسٹری پاک مینجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کو صنعتی پارک کی ڈویلپمنٹ کیلئے لیز پر دی اور مل میں 1049 ایکڑزمین ٹاؤن شپ اور رہائشی علاقے کیلئے ایمپلائز کو لیز پر دی۔ 

سراج الحق نے کہا کہ اس ادارے کی زمین مختلف اداروں کو سستے داموں دی گئی۔ہزاروں مزدوروں کے واجبات بھی ادا نہیں کیے گئے۔ انہوں نے تجویز دی کہ مل کی نجکاری کرنے کی بجائے اسے قابل عمل بنایا جائے اور ادارے کے سی ای او کا جلد سے جلد تقرر عمل میں لایا جائے۔وفاقی وزیر صنعت و پیدا وار حماد اظہر نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹیل ملز کو پرائیویٹ شراکت داروں کیساتھ مل کر چلائیں گے۔ انہوں نے کہا مل کی نجکاری نہیں ہوگی اور اس سال کے آخر میں جوائنٹ وینچر کے ذریعے چلانے کیلئے بڈنگ دینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں