تجارت کیلئے چینی کرنسی یوآن کے استعمال کی تجویز قابل عمل: افتخار علی

 سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ 18 ممالک کے درمیان علاقائی تجارت کیلئے چینی کرنسی یوآن (آر ایم بی) کے استعمال تجویز قابل عمل ہے اور اس سے تمام متعلقہ ممالک کو فائدہ ہو گا۔ گزشتہ روز مسلم خان بونیری کی قیادت میں صنعتکاروں کے ایک وفدمیںکہا کہ چین یوآن کے کے عالمی کرنسی کے طور پر کردار کو فروغ دینے کیلئے اس کے بین الاقوامی استعمال کو فروغ دے رہا ہے۔ چین نے مختلف ممالک کے ساتھ دوطرفہ کرنسی کے تبادلے کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جس سے امریکی ڈالر اور دیگر کرنسیوں پر انحصار کرنے کے بجائے یوآن میں براہ راست تجارت اور سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے۔ چین نے دنیا کے کئی شہروں میں آف شور یوآن کلیئرنگ سنٹرز قائم کیے ہیں تاکہ بین الاقوامی کاروباری ادارے یوآن میں لین دین کر سکیں۔ علاقائی تجارت کے معاملے میں چین پڑوسی ممالک اور خطوں کے ساتھ اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدوں کو فروغ دے رہا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کا مقصد چین اور ایشیا، یورپ و افریقی ممالک کے درمیان روابط اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس انیشیٹو کے ایک حصے کے طور پر یوآن میں تجارتی لین دین کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے تاکہ بی آر آئی کے روٹ پر تجارت اور سرمایہ کاری کو آسان بنایا جا سکے۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں