حکومت معیشت بحالی کا پلان پیش کرے، صدر ایف پی سی سی آئی

ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے اپنے ایک بیان میں سوال اٹھایا ہے کہ وہ کون سے عوامل یا رکاوٹیں ہیں، جو آئی ایم ایف کے پروگرام میں تاریخ میں سب سے زیادہ تاخیر اور رکاوٹ کا باعث بن رہی ہیں اور حکومت اس کے بارے میں کیا کر رہی ہے۔

عرفان شیخ نے کہا کہ معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد کیا اقدامات کیے جائیں گے اور حکومت ان اقدامات پر کاروباری برادری کو کیسے اور کب اعتماد میں لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں نجی شعبہ شدید پریشانی کا شکار ہے اور21 فیصد پالیسی ریٹ کی وجہ سے اس کی معیشت میں سرمایہ کاری ختم ہو کر رہ گئی ہے، ساتھ ہی ساتھ روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ، مشاورت کے بغیر اقتصادی پالیسی سازی، تاریخی سیلاب اور اس کی تباہ کاریاں، بجلی اور گیس کے نرخوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کے متعدد راؤنڈز نے حالات کو ناقابل برداشت بنا دیاہے۔

صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ تاجروں کا حکومتی پالیسیوں پر سے اعتماد مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے اور اب تک آئی ایم ایف کے پروگرام کو بحال نہ کروا سکنے کی وجہ سے تمام معاشی سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں۔ ہم نے پاکستان کی تاریخ میں کاروبار کرنے میں اتنی مشکلات کبھی نہیں دیکھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں