کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی)کے صدر فراز الرحمان نے تھیلیسیمیا فری پاکستان مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم پاکستان سے تھیلیسیمیا جیسے موذی مرض کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں۔ مہم میں خون کے عطیات جمع کرنے کے ساتھ آگاہی بھی دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نامور سماجی رہنما صدیق شیخ اور کاشف اقبال کی سربراہی میں وفد سے کاٹی میں ملاقات کے موقع پر کیا۔
نائب سرپرست اعلی زبیر چھایا، سینئر نائب صدر نگہت اعوان، نائب صدر مسلم محمدی و دیگر بھی موجود تھے۔ صدر کاٹی نے کہا کہ صرف ایک بروقت ٹیسٹ سے آنے والی نسل کو تھیلیسیمیا سے بچایا جا سکتا ہے، لوگوں میں یہی آگاہی پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ شادی سے پہلے ایک ٹیسٹ کروانے سے نہ صرف نئی نسل کو صحت مند اور پاکستان کو تھیلیسیمیا سے پاک بنانے کا خواب پورا کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کاٹی نے معروف سماجی رہنما صدیق شیخ اور کاشف اقبال کے ہمراہ بھرپور مہم کا آغاز کر دیا ہے جس میں صرف خون کے عطیات جمع کرنے کے مقصد کے علاوہ پاکستان سے تھیلیسیمیا کا مکمل خاتمہ ہے۔ صدر کاٹی نے کہا کہ تھیلیسمیا کی آگاہی کیلئے سیمینارز اور معلومات کی فراہمی سے قابو پایا جاسکتا ہے، اس کے علاوہ خون کے عطیات کیلئے بھی آگاہی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 10 لاکھ کے قریب تھیلیسیمیا کے مریض ہیں جن کی زندگی کا دآرومدار خون کی دستیابی پر ہے۔ صدر کاٹی نے کہا کہ کورنگی کے علاقے میں بھی تھیلیسیمیا کی اسکریننگ کی جائے ، مریضوں کے علاج اور خون کے عطیات جمع کرنے کیلئے اقدامات میں کاٹی پیش پیش رہیگا۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند معاشرہ ہی خوشحال ملک کی علامت ہے، یہی وجہ ہے کہ کاٹی پاکستان سے تھیلیسیمیا جیسے موذی مرض کے خاتمہ کیلئے پر عزم ہے۔
فراز الرحمان نے کہا کہ ہم اپنی آنے والی نسل کو صحت مند اور خوشحال مستقبل دے کر جائیں گے ۔ اسی لئے یہ احساس پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ شادی سے قبل ایک معمولی ٹیسٹ سے نئی نسل کو ایک صحت مند مستقبل دیا جاسکتا ہے اور جو لوگ اس مرض کا شکار ہیں انہیں بھرپور زندگی گزارنے میں مدد کریں۔ ہمارا فرض ہے کہ معاشرے میں ایسے افراد جو ایسے کسی بھی موذی مرض میں مبتلا ہیں ان انہیں عام شہریوں کی طرح ایک خوشحال زندگی گزارنے کا موقع فراہم کریں۔ صدر کاٹی نے حکومت سے بھی اپیل کی کہ ملک میں پولیو کی طرز پر تھیلیسیمیا سے بچا کیلئے بھی نجی شعبے کے اشتراک سے مہم چلائی جائیں۔