تمام سابقہ اسکیموں کو 14 اگست EFSایکسپورٹ فی سیلی ٹیشن اسکیم سے ری پلیس دیا جائے گا:شبیر منشاء،نائب صدر ایف پی سی سی آئی

نائب صدر ایف پی سی سی آئی شبیر منشاء نے پاکستان کی کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کو آگاہ کیا ہے کہ 14 اگست 2023 سے برآمدی سہولت SROسے متعلقہ تمام سابقہ ایس آر اوز کو ایک جامع ایکسپورٹ فی سیلی کے تحت نافذ العمل ہوئی۔ 

 2021 ٹیشن اسکیم یعنی EFS 2021سے ری پلیس کر دیا جائے گا؛ جوک (i)957

EFSکے ساتھ ساتھ مینو فیکچرنگ بانڈDTREاور ایکسپورٹ اورینٹڈ یونٹ کی اسکیمیں بھی چل رہی ہیں۔

جبکہ، اس وقت شبیر منشاء نے فیڈریشن کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ کسٹمز کے پروسیجرز کو زیادہ سے زیادہ عام فہم، تاجر دوست اور ایکسپورٹس کی حوصلہ افزائی کے لیے آسان اور قابل عمل بنایا جانا چاہیے۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی شبیر منشاء نے کہاکہ کی معافی شامل ہے

EFSکے تحت اجازت دیEFS، میں خام مال کی درآمد اور مقامی خریداری کے ذریعے درآمدی ڈیوٹی، سیلز ٹیکسFEDاورWHT

ورپالنٹ، مشینری، سازوسامان اور اسپیئرپارٹس کی تیاری کے لیے درکار مال پر چھوٹ شامل ہے۔ جانے والی پیداواری اشیا کی ملکی فروخت اور تیار مال کی تخمینہ شدہ قیمت پر EFSٹیکسز اور ڈیوٹی کی شرح 20 فیصد تک ہو کے مکمل نفاذ سے پہلے اس میں موجود کمزوریوں کو دور

گی۔تاہم، شبیر منشاء نے کسٹم حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ کریں اور آگاہ کیا کہ ایف پی سی سی آئی نے تمام چیمبرز اور ایسوسی ایشنز سے کہا ہے کہ وہ اپنے تحفظات اور فیڈبیک کو شیئر کریں؛ تاکہ ہم انہیں کسٹمز حکام کے ساتھ اٹھا سکیں۔ کلکٹر آف کسٹمز(ایکسپورٹ) برائے کراچی جمشید علی تالپور نے کو تفویض کیے گئے ہیں؛ جبکہ

 EFS، کے تحت ریگولیٹری ایشوز کسٹمز کلکٹریٹسIOCO/EDBاورPCA

وضاحت کی کہ عالقائی دائرہ اختیار پر مبنی ایشوز کلکٹریٹس کو تفویض کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، تجارتی برآمد کنندگان اور مینوفیکچرنگ یونٹس کے لیے کاروباری جگہ کا پتہ IORریگولیٹری کلکٹریٹ کے ذریعے طے کیا جائے گا۔جمشید علی تالپور نے مزید کہا کہ ڈی ویسٹیج پہلے سے طے شدہ ہے، ریگولیٹری

WeBOCیاPSW ٹی آر ای، ایم بی، ای او یو کے تمام موجودہ صارفین کی درخواستیں، جن کا میں کوٹہ اپ لوڈ کرنے کے لیے ان پٹ آؤٹ پٹ تناسب اور

IOCO 30کلکٹریٹ کے ذریعے روبہ عمل الیا جائے گا۔ کو بھیجی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ

پیداواری صالحیت کے تعین کے لیے نئے داخل ہونے والی درخواستیں دن سے زیادہ تاخیر کی صورت میں یہ نظام خود بخود ان پٹ سامان کے حصول کے لیے، درخواست کے بنیادوں پر اجازت دے گا۔ جمشید علی تالپور، کلکٹر آف کسٹمز (ایکسپورٹ) برائے کراچی نے روشنی ڈالی کہEFSمطابق، عارضی

EFSمینوفیکچررز کے لیے براہ راست یا بالواسطہ برآمدات؛ تجارتی برآمد کنندگان؛ بین االقوامی ٹول مینوفیکچررز اور کامن میں وسیع کردیاگیا ہے

ایکسپورٹ ہا ؤس پر بھی نافذالعمل ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘ایکسپورٹ’ کی اصطالح کا دائرہ اور پاکستان میں بین االقوامی ٹینڈرکے ذریعے سپالئی کو ایکسپورٹ کی تعریف میں شامل کر لیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں