پاکستان سے مقامی کرنسی میں تجارت بھی ممکن ہے،۔ملائیشیا کے قونصل جنرل

کراچی میں تعینات ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمن ہردینتا بن احمد کا کہنا ہے کہ آزاد تجارتی معاہدے میں 10ہزار سے زائد پاکستانی مصنوعات فہرست میں شامل ہیں جبکہ ملائیشیا کی جانب سے 6 ہزار مصنوعات شامل کی گئیں ہیں۔ تاہم پاکستانی مصنوعات میں 10 نئی اشیاءکا اندراج ہو رہا ہے، جس میں نمک سرفہرست ہے۔ پاکستان سے مقامی کرنسی میں تجارت بھی ممکن ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے دورے کے موقع پر کیا۔

تقریب میں کاٹی کے صدر فرازالرحمان، سینئر نائب صدر نگہت اعوان، نائب صدر مسلم محمدی، قائمہ کمیٹی کے چیئرمین راشد صدیقی، سابق صدور سید فرخ مظہر، شیخ فضل جلیل و دیگر موجود تھے۔ ملائیشیا کے قونصل جنرل نے مزید کہا کہ نمک پر مذاکرات متعدد بار ہوئے لیکن کوئی معاہدہ نہیں طے پایا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں کے درمیان 44 معاہدے موجود ہیں لیکن حکومتی سطح پر کوئی بھی معاہدہ نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ ملائیشیا میں پاکستانی طلبہ کیلئے مواقع محدود ہیں۔ قونصل جنرل نے مزید کہا کہ ملائیشیا میں گوشت اور پولٹری مصنوعات کی مانگ ہے۔ قونصل جنرل نے کہا کہ کاٹی کے تجارتی وفد کے دورے سے مشترکہ تجارت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا میں 50 ہزار سے زائد پاکستانی رہائش پزیر ہیں جن کی اکثریت آئی ٹی پروفیشنلز، ڈاکٹرز اور طلباءہیں۔ ملائیشین قونصل جنرل نے مزید کہا کہ پاکستانی سرمایہ کار اپنی مصنوعات کی تشہیر بڑھائیں تاکہ ممکنہ خریداروں تک رسائی ممکن ہو۔ ملائیشیا میں غذائی اجناس امپورٹ ہوتی ہیں جس سے پاکستان بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوشت، چاول، نمک اور دیگر اشیاءبرآمد کی جاسکتی ہیں۔ اس سے قبل کاٹی کے صدر فراز الرحمان نے کہا کہ پاکستان ملائیشیاسے پام آئل کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مضبوط برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں۔

دونوں ممالک کی عوام ایک دوسرے کا بہت احترم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دیا جاسکتا ہے۔ ملائیشیا خوردنی نمک کی ضرورت آسٹریلیا سے پوری کرتا ہے جبکہ پاکستان میں دنیا کا بہتر نمک موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے زرعی اجناس بھی برآمد کی جاسکتی ہیں، جبکہ دونوں ممالک کو روائتی اشیاءکے علاوہ دیگر مصنوعات پر بھی نظر ثانی کرنی چاہیے۔ فرا زالرحمان نے کہا کہ پاکستان میں ملائیشیا کے وزیر اعظم ماتیر محمد کو عوام ہیرو کی حیثیت سے دیکھتی ہے، ان کے بے شمار مداح پاکستان میں موجود ہیں۔ ملائیشیا نے پاکستان کی عالمی سطح پر ہر سفارتی محاذ پرساتھ دیا۔ قائمہ کمیٹی کےچیئرمین راشد صدیقی نے کہا کہ 2014 میں ملائیشیا کے صدر سے ملاقات میں سنگل کنٹری نمائش کا انعقاد کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے برآمدکنندگان مواقع سے مکمل طور پر آگاہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت زرمبادلہ کی اشد ضرورت ہے اور یہی موقع ہے کہ دونوں ممالک مشترکہ تجارت کے فروغ اور پاکستان سے برآمدات میں اضافہ کریں۔ قائمہ کمیٹی کے نائب چیئرمین اور کاٹی کے نائب صدر مسلم محمدی نے کہا کہ ملائیشیا سے تجارتی حجم کا فائدہ ملائیشیا کو جا رہا ہے۔ پاکستان سے نمک اور سمندری غذاءمیں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے بعد کاٹی کا تجارتی وفد ملائیشیا لے جانے کے خواہش مند ہیں۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں