روس سے بینکنگ چینل کا فوری آغاز کیا جائے، فراز الرحمان

 رشین قونصلیٹ میں قونصل برائے سیاسی و معاشی امور دیمتری پیتروو

Dmitry Petrovکا کہنا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان تجارت کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ دوطرفہ تجارت کے فروغ میں بینکنگ چینل اور دیگر مسائل ک حل کیا جارہا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے دورے پر کیا۔

تقریب میں کاٹی کے صدر فراز الرحمان، سینئر نائب صدر نگہت اعوان، نائب صدر مسلم محمدی، سابق صدور مسعود نقی، رشین قونصلیٹ کے کنسلٹنٹ Stanislav Toporov سمیت دیگر ممبران موجود تھے۔ دیمتری پیتروو کاکہنا تھا کہ پاکستان میں فارما سیوٹیکل مصنوعات ، ادویات کی قیمت کم اور معیار بین الاقوامی سطح کا ہے۔جو ادویات یہاں کم قیمت پر دستیاب ہیں وہ روس میں انتہائی مہنگی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ازبکستان کے ذریعے تجارت کی جارہی ہے، تاہم دوطرفہ تجارت کا حجم بہت کم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاٹی اپنی تحریری تجاویزرشین قونصلیٹ کو دے تو ان پر فوری اقدامات کئے جائیں گے۔ دوطرفہ تجارت مقامی کرنسی میں ممکن ہے، بارٹر ٹریڈ کو بھی فروغ دیا جاسکتا ہے۔پاکستان سے گیس اور پیٹرول کی فراہمی کا معاہدہ ہوگیا ہے، جس پر جلد عملدرآمدشروع ہوجائے گا۔

اس سے قبل کاٹی کے صدر فراز الرحمان نے کہا کہ روس اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں۔دوطرفہ تجارت کیلئے بینکنگ چینل کا فوری آغاز کیا جائے۔ روس نے متعدد مواقع پر پاکستان کی مدد کی ہے۔ ماضی میں روس نے پاکستان کی اسٹیل ملز کے قیام میں مدد کی ، بدقسمتی سے اسٹیل ملز سیاست کی نظر ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ روس اور پاکستان کے درمیان کراس بارڈر تجارت کے مو اقع بھی ہیں۔

صدر کاٹی کے کہا کہ روس کی مدد سے پاکستان معاشی بحران سے نکل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس سے گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی تجارت کا فوری آغاز کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ خام مال اور مشینری کی تجارت ممکن ہے۔کاٹی کی قائمہ کمیٹی کے نائب چیئرمین مسلم محمدی نے کہا کہ خام مال اور اجناس کی تجارت ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے بعد کاٹی کا تجارتی وفد روس کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ تجارتی فروغ کے مواقع تلاش کئے جائیں۔

سابق صدر مسعود نقی نے کہا کہ روس سے تجارت میں سب سے بڑی رکاوٹ بینکنگ چینل، ٹرانسپورٹیشن اور براہ راست پروازوں کی عدم موجودگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان کے ذریعے روس سے تجارت میں مسائل کا سامنا ہے جسے فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بینکنگ چینل قائم کئے جائیں تو دوطرفہ تجارت میں زبردست اضافہ ممکن ہے۔#

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں