آئی ایم ایف کی شرائط سے ملک میں بھونچال آگیا،میاں زاہد

نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط پرعمل درآمد سے ملک میں بھونچال آ گیا ہے۔ ڈالر کی قیمت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ بنیادی شرح سود سترہ فیصد سے بڑھا کربیس فیصد کر دی گئی ہے جس پر بینک کا منافع ملا کر یہ شرح 23سے24 فیصد تک ہو گئی ہے جس کی موجودگی میں کوئی بھی کاروبار ممکن نہیں اس لیے بے شمار کاروبار بند ہو جائیں گے اور بینک نادہندگی میں اضافہ ہوگا۔ ڈالر 290 روپے تک پہنچ کر دس روپے کم ہو گیا ہے اور اس کی قدر میں اتار چڑھاو جاری ہے۔

تاہم روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے سے ترسیلات زر، کسٹم ریونیواورایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا۔ گزشتہ روزبجلی تین روپے 82 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کر دی گئی ہے جبکہ سونے کی قیمت میں ساڑھے نو ہزار روپے اضافہ ہوا ہے اشیائے تعیش پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد کر دی گئی ہے۔ مہنگائی 35 فیصد کی شرح کو چھو رہی ہے۔ اس سارے کھیل میں جہاں عوام پس رہے ہیں وہیں سٹے باز راتوں رات اربوں روپے کما رہے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے میں مسلسل تاخیر سے مارکیٹ میں بے چینی بڑھ رہی ہے اور اعلیٰ حکام کے تسلی آمیز بیانات سے صورتحال بہتر ہونے کے بجائے بگڑ رہی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ یہ درست ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سمیت ہر قرض دہندہ سے مسلسل وعدہ خلافیاں کر کے اپنی ساکھ تباہ کر ڈالی ہے مگر عالمی ادارہ بھی مسلسل اپنی شرائط میں اضافہ اور سختی کرتا جا رہا ہے جو پریشان کن ہے۔ ان حالات میں عالمی اداروں کے بارے میں سازشی نظریات پروان چڑھ رہے ہیں جو ملکی معیشت کے لئے نیک شگون نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں