پالیسی سازوں نے معیشت کو کھائی میں دھکیل دیا؛ پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35،35 روپے فی لیٹر کا ہوشربا اضافہ مسترد کر دیا۔ عوام پہلے ہی مہنگائی کا سونامی دیکھ رہی ہے “بدقسمتی سے حکومت نے معیشت کو کھائی میں دھکیل دیا ہے”۔ صدر میاں عثمان ذولفقار نے کہا کہ موجودہ حکومت کی طرف سے ہماری معیشت کی مکمل بدانتظامی اور انہوں نے گزشتہ روز پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تازہ ترین اضافے کے ساتھ عوام اور تنخواہ دار طبقے کو مزید کچل دیا۔ اب بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی چند دنوں میں بڑھ سکتی ہیں اور ڈالر کے مقابلے روپے کی غیر معمولی اور مصنوعی کمی کے بعد 300 ارب روپے کے منی بجٹ کی پیش گوئی کے ساتھ تقریباً 35 فیصد غیر معمولی مہنگائی متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تمام درآمدی اشیا اضافی 10 فیصد مہنگی ہو جائیں گی، جس کی وجہ ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 10 فیصد سے زیادہ کمی ہے۔ ان اشیا میں خوراک، گندم اور گندم کا آٹا، دال اور کوکنگ آئل، ٹیکسٹائل کے لیے کپاس، اسٹیل سکریپ اور توانائی کی مصنوعات شامل ہوں گی۔ پی بی ایف کے صدر عثمان ذولفقار نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان میں معاشی بحران ایک نازک مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔یہ بات حیران کن ہے کہ دوست ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے حمایت کے بیانات کے باوجود معاشی تباہی کو روکنے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ملک کی معیشت کو سنبھالنے کے ذمہ دار ادارے اور اہلکار عملی طور پر مفلوج ہو چکے ہیں اور بچاؤ کی خاطر خواہ کوششیں کرنے سے قاصر ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں