گورنر سندھ نے ایف پی سی سی آئی کے تعاون سے ہو نے والی پاک ایران ایکسپو کا افتتاح کیا:عرفان اقبال

صدرایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے بتایا ہے کہ ہمسایہ ممالک ہونے کے ناطے اور 909 کلومیٹر کی مشترکہ سرحد ہونے کی وجہ سے تجارت اور معیشت میں باہمی انحصار پیدا کرنے کے ذریعے پاکستان اور ایران 2 سے 3 سال کے مختصر عرصے میں اپنی باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک لے جا سکتے ہیں۔عرفان اقبال شیخ نے بتایا کہ دنیا بھر میں عالقائی اور جغرافیائی طور پر منسلک اقتصادی اور تجارتی بالکس میں عالقائی تجارت کا حصہ 75 فیصد تک ہوتاہے اور یہ عالقائی خوشحالی کے لیے تا ریخی طور پر آزمودہ نسخہ ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ عالقائی تجا رت نہ صرف مصنوعات کی قیمتوں کے اعتبار سے مسابقتی ہوتی ہیں؛بلکہ وقت کی بچت اور صحت مند انہ اقتصادی تعاون کے ساتھ ساتھ شپنگ کے اخراجات میں بھی بڑی بچت ہو تی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان ایران سنگل کنٹری نمائش کا آغاز پیر 16 جنوری 2023 کو ایکسپو سینٹر کراچی میں ہوا؛ جس کاافتتاح گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی سلیمان چاؤلہ نے اعل ٰی سطحی ایرانی سفارتکاروں کے ہمراہ کیا۔ایکسپو میں 75 ایرانی کمپنیاں مختلف مصنوعات اور خدمات میں اپنی پراڈکٹس کو پیش کر رہی ہیں؛ جن میں متنوع شعبہ جات کی مصنوعات شامل ہیں، جیسا کہ تیل اور گیس، پیٹرو کیمیکل کی صنعتیں، پانی و بجلی کی صنعتیں، کھانے پینے کی اشیاء )ڈیری، دودھ، مٹھائیاں اور چاکلیٹ(، خاردار تاریں، پولیمر مصنوعات، ٹائلیں اور سیرامکس، جستی تاریں، کان کنی، اسٹیل اور اس سے منسلکہ صنعتیں، تعمیراتی سامان، زرعی مصنوعات، مختلف مشینری، پیکیجنگ مصنوعات، گھریلو آالت، قالین وغیرہ شامل ہیں۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی سلیمان چاؤلہ نے زور ایران سے زیادہ ایران کی ضرورت ہے اور اس کی وجہ ان کے فوسل ایندھن کے وسیع و عریض قدرتی دیا کہ پاکستان کو نسبتاً وسائل ہیں اور پاکستان زمینی راستے کے ذریعے توانائی اور ایندھن کے یہ ذرائع درآمد کر سکتا ہے اور زمینی راستہ درآمدات کے لیے سب سے سستا راستہ سمجھا جاتا ہے۔ سلیمان چاؤلہ نے بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے قدرتی گیس کے ذخائر کی درآمد شروع کر دی ہے۔

سال 2011 تک ہم گیس میں 100 فیصد خود کفیل RLNG تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور ہم نے تھے اور 2021 میں ہماری خود کفالت کم ہو کر 3.82 فیصد رہ گئی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا دفتر سندھ کو کاروباری سرگرمیوں، سرمایہ کاری، صنعتکاری اور تجارت دوست صوبہ بنانے میں ہر ممکن کوشش کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے لیے آگے بڑھنے کا واحد راستہ صنعتکاری اور سماجی ترقی ہے۔کامران ٹیسوری نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی ایسی سنگل کنٹری نمائشوں کے لیے دوسرے ملکو ں کا موزوں پارٹنر ہے؛کیونکہ ملک کے تمام حصوں اور صنعتوں میں ایف پی سی سی آئی کا نیٹ ورک موجود ہے اور ایف پی سی سی آئی ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو اس کی حقیقی صالحیت کے مطابق بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔کراچی میں ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان نے تجارتی نمائش کو عملی جامہ پہنانے میں مکمل تعاون پر گورنر سندھ اور ایف پی سی سی آئی کا شکریہ ادا کیا اور ایرانی مصنوعات، کمپنیوں، تاجروں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و تجارتی روابط قائم کرنے کے لیے ایرانی سفارت خانے کی کوششوں کو پاکستانی کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری میں پروموٹ کرنے میں ایف پی سی سی آئی کے کردار کی بھی تعریف کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں