بجلی کی بچت کے لیے ایف پی سی سی آئی نے کفایت شعاری کو اوقات کار کی کمی کے متبادل نظام کے طور پرپیش کر دیا

 صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے وفاقی حکومت کی جانب سے حال ہی میں اعالن کردہ نیشنل انرجی کنزرویشن پالن کے مطابق ایک متبادل الئحہ عمل تیار کیا ہے، یعنی بجلی کے استعمال میں کفا یت شعاری کو گھروں، سرکاری دفاتر، عوامی مقامات، دکانوں، بازاروں اور ریستورانوں میں نافذ کرتے ہو ئے صرف ضروری ال ئٹنگ، ہوم اپالئنسز اور ضروری مشینری کی اجازت ہو نی چاہیے۔ عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ سارا دن مذکورہ باال مقامات اور اداروں میں کفایت شعاری پر عمل کرنے سے اس سے کہیں زیادہ بجلی کی بچت ہوگی جوکہ دکانوں، بازاروں اور ریستورانوں کو رات ساڑھے آٹھ بجے بند ہونے سے بچے گی؛اس طرح کل استعمال ہونے والی بجلی کا 25 فیصد بچایا جا سکتا ہے
۔سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی سلیمان چاؤلہ نے بتایا کہ 250 چیمبرز، ٹریڈ باڈیز اور ایسوسی ایشنز کے او پر اعل ٰی ترین ادارہ ہونے کے ناطے ایف پی سی سی آئی ملک کے تمام شعبوں، طبقات، شہروں یا عالقوں میں آگاہی مہم میں حکومت کی مدد کرنے کے لیے منفرد صالحیت رکھتا ہے۔ مزید برآں، یہ کاروباری اداروں کے آپریشنل اخراجات کو بھی کم کرے گا۔ سابق صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں نے سفارش کی کہ حکومت کو اپنے اداروں کو مثال بناتے ہوئے تمام ملک کی رہنمائی کرنی چاہیے اور اپنے تمام دفاتر، چاہے وہ وفاقی ہوں، صوبائی یا ضلعی ہوں۔

 ان تمام اداروں پر بجلی کی کھپت میں 25 فیصد کی کمی کو فورا نافذ العمل کردیاجانا چاہیے۔صدرایف پی سی سی آئی نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ڈیپارٹمنٹل سٹورز اور ماڈرن ً ریٹیلرز اپنے مالزمین کو کام کی دو شفٹوں میں تقسیم کرکے اپنے عملے کی ضروریات پوری کرتے ہیں اور ان کے اوقات میں کمی کے نتیجے میں وہ اسے ایک شفٹ تک محدود کردینے پر مجبور ہوں گے؛ تاکہ وہ عملی طور پر منافع بخش رہ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے نتیجے میں ڈیپارٹمنٹل سٹورز کے عملے میں سے کم از کم 30 فیصد کو روزگار سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔

کی قیادت کے ساتھ اپنی مشاورت میں انہوں (APRA)عرفان اقبال شیخ نے یہ بھی بتایا کہ آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن نے انہیں واضح طور پر مطلع کیا ہے کہ رات ساڑھے آٹھ بجے تک ریستورانوں کو کھانے کے لیے بند کرنے سے کسی قسم کی بچت نہیں ہوگی؛ کیونکہ فیملیز اپنے اپنے گھروں میں ریستورانوں، مالز یا بازاروں کے مقابلے میں مجموعی طور پر زیادہ بجلی استعمال کر رہے ہوں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں