بے شمار مسائل کا شکار رائس سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ نہیں دیا جا رہا ، چیئرمین رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن

رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چیلا رام نے کہا ہے کہ رائس سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ نہیں دیا جا رہا جس کی وجہ سے یہ سیکٹر بے شمار مسائل کا شکار ہے پوری دنیا میں آٹھ اضلاع ہیں جن کا بناسپتی چاول مشہور ہے اور ان میں سے 6 اضلاع پاکستان اور 2 بھارت میں ہیں، ایکسپورٹ  کوالٹی رائس کے پراسیسنگ یونٹ لگانے میں سرخ فیتہ آڑے آ جاتا ہے،رائس ایکسپورٹ کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، زرعی زمینوں پر ہائوسنگ اسکیمز بن رہی ہیں، افسر شاہی مشکلات کھڑی نہ کرے۔

جمعرات کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سینئر وائس چیئرمین حسیب علی خان،سابق چیئرمین محمد سمیع اللہ، ممبر ایگزیکٹو کمیٹی میاں صبیح الرحمان،جنرل سیکریٹری کاشف الرحمن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیلا رام کا کہنا تھا کہ حکومتی اعلانات کے باوجود بجلی 19.90 روپے کی یونٹ نہیں مل رہی ہے جبکہ  رائس سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ نہیں دیا جا رہا جس سے بے شمار مسائل پیدا ہو رہے  ہیں ۔

ممبر ایگزیکٹو کمیٹی محمد سمیع اللہ  نے کہا کہ پاکستان میں جی ٹی روڑ پر بننے والی ہائوسنگ سکیمیں اس نایاب زمین کو کھا رہی ہیں جہاں کا باسمتی چاول دنیا بھر میں اپنے ذائقے کی وجہ سے منفرد مقام رکھتاہے۔ کوئی بھی حکومت رائس سیکٹر کے لوگوں کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار نہیں ہے، ایکسپورٹ کوالٹی رائس کے پراسیسنگ یونٹ لگانے میں سرخ فیتہ آڑے آجاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں