’’کے الیکٹرک‘‘ گھریلوصارفین کیلیے بجلی3.21 روپے فی یونٹ مہنگی

وفاقی حکومت نے ’’کے الیکٹرک‘‘ کے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 3.21 روپے فی یونٹ اضافہ کردیا۔

وفاقی حکومت نے زرعی ٹیوب ویلوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں 3.60 روپے فی یونٹ سبسڈی دینے کی منظوری دے دی، تاہم اس کے ساتھ ہی ’’کے الیکٹرک‘‘ کے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 3.21 روپے فی یونٹ اضافہ کردیا ہے

یہ فیصلے گزشتہ روز کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے، جس کی صدارت وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کی۔ ای سی سی نے انسانی ساختہ (مین میڈ)کپڑے پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی بھی منظوری دی جبکہ عام انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 15ارب روپے دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

مجموعی طور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 139ارب روپے کی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی، جس میں گردشی قرضوں میں کمی کی خاطر حکومتی ملکیت کے پاور پلانٹس کو واجبات کی ادائیگی کی مد میں دیئے جانے والے 93.4 ارب روپے بھی شامل ہیں۔

زرعی ٹیوب ویلوں کے لیے بجلی کے نرخ میں 3.60 پیسے کی کمی کے بعد اب انہیں13 روپے فی یونٹ کی بیس پرائس ادا کرنی ہوگی، اس رعایت کا اطلاق یکم نومبر2022ء سے ہوگا، جس کا مقصد سیلاب سے کاشتکاروں کو ہونے والے نقصان کی جزوی تلافی کرنا ہے تاہم بجلی کی قیمت میں سیلزٹیکس اور ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ شامل کیے جانے کے بعد کسانوں کو اب بھی بجلی کی کم سے کم قیمت 23.40 روپے فی یونٹ ادا کرنی پڑے گی۔

100یونٹ تک استعمال کرنے والے کے الیکٹرک صارفین کے لیے قیمت میں 1.48 روپے فی یونٹ جبکہ 200یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے نرخ میں 3.21 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ صنعتی صارفین کے لیے قیمت 4.45 روپے فی یونٹ بڑھائی گئی ہے۔

وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ نے تمباکو کی فصل 2023ء کے لیے کم سے کم انڈیکیٹو پرائس مقرر کرنے اور اس کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے سمری بھیجی تھی، ای سی سی نے تمباکو کی فصل 2023 کے لیے مختلف علاقوں کی تمباکو کی متنوع اقسام کے لیے کم سے کم انڈیکیٹو پرائس کی منظوری دیدی، جس کے مطابق میدانی علاقوں کے لیے فلو کروڈ ورجینیا کا نرخ 310 روپے فی کلوگرام اور پہاڑی علاقوں کے لیے 351 روپے مقرر کیا گیا ہے جبکہ نسوار کا نرخ 146روپے فی کلوگرام مقرر ہوا۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے میڈیا کمپین کے لیے وزارت اطلاعات کو 2 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی بھی منظوری دے دی جبکہ وزارت کی جانب سے اس ضمن میں 5 ارب روپے مانگے گئے تھے۔

الیکشن کمیشن کو رواں مالی سال کے دوران 15ارب روپے دیئے جائیں گے، جن میں سے پانچ ارب روپے فوری طور پر جاری کردیئے جائیں گے جبکہ بقیہ رقم اقساط کی صورت میں دی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں