حکومت کا یوٹیلٹی اسٹورز سبسڈی میں 25ارب تک کٹوتی کا فیصلہ

رز پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 63 فیصد تک اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ رواں مالی سال کے بقیہ عرصے میں دی جانے والی سبسڈی میں 15ارب روپے کی کمی کی جاسکے۔

چار لاکھ غریب ترین افراد قیمتوں میں اس اضافے سے متاثر نہیں ہوں گے۔یہ فیصلہ بدھ کو وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں شرکت کرنے والے ایک ذریعے کے مطابق فیصلہ توثیق کے مختلف مراحل سے گزرنے کے بعد 16نومبر سے نافذالعمل ہوجائے گا۔

ایک اور ذریعے کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کو دی جانے والی ماہانہ سبسڈی 54 فیصد کم کرکے 3.6 ارب کے بجائے 1.65ارب روپے کردی جائے گی۔اس طرح ماہانہ سبسڈی میں تقریباً دو ارب روپے کی کمی ہوجائے گی۔

تاہم یوٹیلٹی اسٹورز سے اشیائے ضروریہ خریدنے والے چار لاکھ غریب ترین افراد کو قیمتوں میں اضافے سے تحفظ دیا گیا ہے، اس کے علاوہ ان کا فی کس خریداری کوٹا بھی برقرار رکھا گیا ہے۔سبسڈی میں بھاری کمی کے باوجود وزارت خزانہ کو بقایاجات کلیئر کرنے کے علاوہ 16ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ بھی دینی پڑے گی۔

حکومت اس وقت یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹا 40روپے فی کلوگرام فروخت کرنے کیلیے 52 روپے فی کلوگرام سبسڈی دے رہی ہے، حتمی منظوری کے بعد آٹے کا نرخ بیس روپے اضافے کے بعد 65 روپے فی کلوگرام ہوجائے گا۔

چینی کا موجودہ رعایتی نرخ 70 روپے فی کلوگرام ہے، جس پر حکومت کو 21 روپے فی کلوگرام سبسڈی دینی پڑ رہی ہے، اس کا نیا نرخ دس روپے اضافے کے ساتھ 80 روپے فی کلوگرام ہوجائے گا۔

گھی اور کوکنگ آئل اس وقت 300 فی کلوگرام فروخت کیا جارہا ہے، جس پر 114روپے فی کلوگرام سبسڈی دی جارہی ہے۔ گھی اور کوکنگ آئل کی قیمت میں فی کلوگرام 74روپے یا 89 روپے اضافہ کرنے کی تجویز ہے، تاہم اس کا حتمی فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں