وفاق پنجاب کو 5، سندھ 3، کے پی کو 2 لاکھ ٹن امپورٹڈ گندم دے گا

 وفاقی کابینہ نے پنجاب کو 5لاکھ ٹن ، سندھ کو 3 لاکھ ٹن اور پختونخوا کو 2لاکھ ٹن امپورٹڈ گندم دینے کی منظوری دے دی۔

گندم کی فراہمی کے حوالے سے وفاقی اور پنجاب حکومت کے درمیان جاری ڈیڈ لاک ختم ہو گیا جب کہ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے پنجاب کو 5لاکھ ٹن ، سندھ کو 3 لاکھ ٹن اور پختونخوا کو 2لاکھ ٹن امپورٹڈ گندم دینے کی منظوری دے دی، صوبوں کو یہ گندم مکمل لاگت اور انسیڈنٹل چارجز پر مشتمل قیمت پر فراہم کی جائے گی۔

علاوہ ازیں فلور ملز ایسوسی ایشن نے وزیراعظم کو لکھے گئے ایک خط میں زر مبادلہ فراہمی کی بڑی پیشکش کرتے ہوئے سستی گندم امپورٹ کر کے پسائی کے بعد مصنوعات کی صورت میں ایکسپورٹ سے کم از کم 125 ڈالر فی ٹن اضافی زرمبادلہ حاصل کرنے کی تجویز دیتے ہوئے 3 لاکھ ٹن گندم کی امپورٹ برائے ایکسپورٹ کی اجازت طلب کر لی، ایسا ہونے کی صورت میں 4 کروڑ ڈالر سے زیادہ اضافی زرمبادلہ ملک میں واپس آئے گا۔

مزید برآں محکمہ خوراک پنجاب نے سندھ، پختونخوا اور بلوچستان کیلئے آٹا کی ترسیل کے پرمٹ جاری کرنے پر 10 دن کی پابندی عائد کر دی جبکہ فلورملز ایسوسی ایشن نے اس پابندی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مسترد اور بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا۔

دوسری طرف ملک بھر میں گندم کی نئی فصل کیلئے یکساں امدادی قیمت خرید مقرر کرنے کے حوالے سے وفاق اور صوبوں میں بریک تھرو نہ ہونے سے گندم کی کاشت پر منفی اثرات مرتب ہونا شروع ہوگئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں