اسلامک چیمبر مجموعی طور پر 7 ٹریلین ڈالر کی معیشت کی نمائندگی کرتا ہے:عرفان اقبال شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

   صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کو اسلامک چیمبر آف  کامرس انڈسٹری اینڈ ایگریکلچر کے 57 رکنی اتحاد کے ساتھ اپنی تجارتی فروغ کی سرگرمیوں کو مزید وسعت اور تقویت دینے کی ضرورت ہے؛ جو کہ مجموعی طور پر 7 ٹریلین ڈالر کی جی ڈی پی کی نمائندگی کرتا ہے۔

 انہوں نے وضاحت کی کہ ان ممالک میں پاکستانی ٹیکسٹائلز، چمڑے کی مصنوعات، چاول،پھل و سبزیاں، آئی ٹی سر وسز، ہنر مند اور نیم ہنر مند افرادی قوت کی بہت زیادہ مانگ ہے اور ہمیں اپنے  4  ارب ڈالرتک کے ماہانہ تجارتی خسارے کو پورا کرنے کے لیے ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ساتھ ہی ساتھ ہمیں اسلامی ممالک سے ترسیلات زر میں تیزی سے رمبادلہ کے ذخائر بڑھانے چاہیں ۔

اسلامک چیمبر کے سیکرٹری جنرل نے اپنی ٹیم کے سینئر ممبران کے ہمرا ہ ایف پی سی سی آئی کا دورہ کیا اورایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے پاکستان کے ساتھ تجارتی فروغ کی سرگرمیوں کو بڑھانے اور وسیع کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔واضح رہے کہ ایف پی سی سی آئی پاکستان کا اعلیٰ تر ین ٹر یڈ انسٹی ٹیوشن ہے؛ جو تقریباً 250  چیمبرز، ٹر یڈ باڈیز اور ایسوسی ایشنز کی نمائندگی کرتا ہے۔ اسلامک چیمبر آف کامرس کے سیکرٹری جنرل یوسف حسن خلاوی نے کہاکہ  مکہ اور مدینہ میں اسلامک چیمبر کی طرف سے منعقد کی جانے والی تجارتی نمائشوں اور

 ورکنگ سیشنز میں پاکستانی کاروباری، صنعتی اور تا جر برادری کی شرکت کے منتظر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ملائیشیا میں مسلم بزنس لیڈرز کے اجلاس اور آذربائیجان میں سسٹین ایبل ایگری کلچر فورم میں پاکستانی وفود کے بھی متمنی ہیں۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر سلیمان چاولہ نے کہا کہ 220 ملین آبادی کا ملک اورنمائندوں یا نامزد افراد کو اسلامک چیمبر کی تمام بڑی کونسلوں اور کمیٹیوں میں شامل کیا جانا چاہیے۔ پاکستان کے پاس کنٹری بیوٹ کرنے کے لیے بہت کچھ ہے؛کیونکہ اس کی متنوع اور اسٹریٹجک لحاظ سے اہم سرحدیں ہیں اور 65 فیصد آبادی نوجوان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں نئی صنعتوں اورجوائنٹ وینچرز کے لیے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ پاکستان نے تاریخی طور پراسلامک چیمبر کو ایک موثر ادارے میں ڈھالنے میں ہمیشہ ایک ماثر کردار ادا کیا ہے۔ 

ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر میاں ناصر حیات مگوں نے کہا کہ پاکستان کو اسلامک چیمبر آف کامرس کی آئی ٹی، انرجی، خوراک وزراعت، سیاحت، گر ین اکنامی اور نوجوانوں وہنر مندوں کی ترقی سے متعلق سرگرمیوں اور تقریبات میں ترجیح دی جانی چاہیے۔ انہوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ  اسلامک چیمبر کے تعاون سے پاکستان میں ”بیسٹ آف انٹرپرینیورشپ سیریز“ انتہائی کامیاب رہی ہے اور 2022 میں اب تک تین پروگرام کیے جا چکے ہیں اور ایک مزید پروگرام 2022 میں پاکستان میں منعقد کیا جائے گا اور توقع کا اظہار کیا کہ یہ سلسلہ سال 2023  اور مزید آنے والے سالوں میں کراچی اور لاہور کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر بڑے شہروں کو شامل کرتے ہوئے جاری رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں