فارما کمپنیاں دواؤں کی تیاری اور قیمتوں کا تعین خود کریں گی، فارما انجمن

اکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوی ایشن نے کہا ہے کہ فارما کمپنیاں دواؤں کی تیاری اورقیمتوں کا تعین خود کریں گی۔

پی پی ایم اے کے عہدے داروں نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈریپ کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہیں کہ وہ ہنگامی طور پر ادویات ساز اداروں کی بقا کے لیے فوری اور ضروری اقدامات کرے اگر ایسا نہ کیا گیا تو فارما صنعت اپنے طور پر عوام کو ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے گی جس میں دوائوں کی قیمتوں کا تعین کرنا بھی شامل ہے۔

پی پی ایم اے کے عہدیداران نے کہا کہ ڈریپ اپنی ذمے داریوں کو ادا کرنے میں ناکام ہوچکا ہے جس کے باعث عوام کوسستی اور ضروری ادویات کا ملنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔

اس موقع پر منصور دلاور کا کہنا تھا کہ کورونا کے بعد پاکستان ایک مشکل وقت میں ہے اور صحت کے بنیادی مسائل کا بھی سامنا ہے جس میں سب سے بڑا مسئلہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا ہے جہاں اس وقت وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں اور وہاں ہرقسم کی ادویات کی شدید ضرورت ہے اس وقت ہم دوائیں بنانا بند نہیں کر سکتے ہم چاہتے ہیں تمام دوائیں عوام کو مہیا کی جائیں پی پی ایم اے نے اپریل میں ڈریپ سے رابطہ کر کے پالیسی بورڈ کی میٹنگ بلانے کا کہا مگرکئی بار یاد دہانی کرانے کے باوجود وہ میٹنگ نہ ہوسکی۔

انھوں نے کہا کہ ڈریپ کی عدم توجہ کے باعث ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا اور کورٹ نے ڈریپ کو 15 روز کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ ہماری بات کو سنا جائے اور مسئلہ حل کیا جائے مگر ایک ماہ سے اوپر ہو چکا ہے کورٹ کے احکام کے باوجود ڈریپ نے ہمارا مسئلہ حل نہیں کیا، مارکیٹ میں 100 سے زائدضروری ادویات موجود نہیں ہیں اس کے باوجود ڈریپ کا رویہ بہت افسوسناک ہے اگر بنیادی اور جان بچانے والی ادویات کی مارکیٹ میں قلت ہوئی تو اس کی ذمے دار ڈریپ ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں