پاکستان اورا سکاٹ لینڈ کے درمیان بڑے پیمانے پر B2B تعاون کا آغاز:عرفان اقبال شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے ملک کی تمام کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان اور اسکاٹ لینڈ نے اسکاٹش چیمبر آف کامرس کے ساتھ بڑے پیمانے پربز نس ٹو بزنس تعاون کا آغاز کر دیا ہے اور یہ تعاون کا معاہدہ پاکستانی کمپنیوں کو تقریباً 15000 بڑی اسکاٹش کمپنیو ں تک رسائی فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معا ہدہ برآمدات کے فروغ، فا رن ڈائریکٹ انویسمنٹ(FDI)،جوائنٹ وینچرز اوربزنس ٹو بزنس روابط کے حوالے سے ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔اسکاٹ لینڈ کا دورہ کرنے والے پاکستانی وفد کی سربراہی ایف پی سی سی آئی کے سنیئر نائب صدر سلیمان چاؤلہ کر رہے ہیں اور اس میں پاکستان کے ممتاز صنعتکار شامل ہیں؛ جن میں اسکاٹ لینڈ، یو کے اور یورپی یونین ممالک کے سرکردہ تاجر رہنما بھی شامل ہیں۔ سلیمان چاولہ نے کہا کہ اس معاہدے کی ایک بڑی امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے 30 علاقائی چیمبرز بھی اس معا ہدے کے تحت پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے؛ یہ علاقائی چیمبرز اسکاٹ لینڈ کے بڑے تجارتی، صنعتی اور مالیاتی مراکز کی نمائندگی کرتے ہیں،

جن میں ایڈنبرا، گلاسگو، ایبرڈین وغیرہ شامل ہیں۔واضح رہے کہ سلیمان چاولہ اورا سکاٹش چیمبرز آف کامرس کی چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر لز کیمرون نے گلاسگو میں پاکستان کے قونصل جنرل سید زاہد رضا اور دیگر اعلیٰ سطحی سفارتی حکام کی موجودگی میں معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔سابق صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں نے وضاحت کی کہ پاکستان کے لیے معا شی طور پر سروائیو کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ جنگی بنیادوں پر برآمدات کو بڑھایا جا ئے اور صنعتکاری کو فروغ دیا جائے؛تا کہ ناقابل برداشت تجارتی خسارے کو کنٹرول کیا جا ئے،جو کہ مالی سال 2022 میں 48.66 ارب ڈالر تھا؛ زرمبادلہ کے ذخائر (FER) کو قابل ذکر لیول تک برقرار رکھا جا ئے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے (CAD) کو کم کیا جائے، جو کہ مالی سال 2022 میں 17.4ارب ڈالر تھا۔ایف پی سی سی آئی کی پاک-یوکے بزنس کونسل (PUKBC) کے چیئرمین عمران خلیل نصیر نے کہا کہ ا سکاٹ لینڈ دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جن کے ساتھ پاکستان کو دو طرفہ تجارتی سرپلس حاصل ہے؛ جیسا کہ اسکا ٹ لینڈ کو ہماری برآمدات75 ملین پا ونڈزاور درآمدات14ملین پا ونڈز ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ شراکت داری کے نئے معاہدے سے فائدہ اٹھانے والے معیشت کے بڑے شعبوں میں بینکنگ اور مالیاتی خدمات، بشمول FinTech؛ کیپٹل مارکیٹس؛ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائلز؛ مہمان نوازی،فوڈ اور سیاحت کی صنعت؛لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (LSM)؛ زراعت اور فوڈ پروسیسنگ؛ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کنزیومر گڈز کی صنعتیں شامل ہیں۔ پاکستانی قونصلیٹ میں اسکاٹ لینڈ کے لیے پاکستان کے تجارت اور سرمایہ کاری کے سیکرٹری محمد اختر اورعمران خلیل نصیر نے مشترکہ طور پر اسکاٹ لینڈ کے سرمایہ کاروں اور انٹر پرنیورز کے لیے کاروباری مواقع اور امکانات کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں