امریکا میں کچرے کے ڈبے بھی اسمارٹ ہوگئے، ابتدائی قیمت 11 سے 20 ہزار ڈالر

اگرچہ امریکا میں اس وقت بے روزگاری اور مہنگائی کا زور ہے لیکن سان فرانسسکو کی انتظامیہ نے کوڑے کے ڈرموں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، اب شہر کے لیے نئے جدید کوڑے داں ڈیزائن کیے گئے ہیں لیکن ہر پروٹوٹائپ پر 11 سے 20 ہزار ڈالر کی رقم خرچ ہوئی ہے۔

2018ء میں سان فرانسسکو کی بلدیہ نے ساڑھے پانچ لاکھ ڈالر کی رقم ایک جدید کوڑے دان کی ڈیزائننگ کے لیے رکھے تھے جن میں سے ایک بہترین منتخب کردہ ڈیزائن سے 3000 ڈبے بناکر انہیں شہر کے مختلف علاقوں میں رکھا جائے گا۔

شرط یہ تھی کہ کوڑے کا ڈرم جدید ٹیکنالوجی کا شاہکار ہو اور دیکھنے میں بہت خوبصورت ہو۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی ڈیزائننگ پر بہت توجہ دی گئی ہے۔

روایتی ڈبوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جب کچرا چننے والے ان پر دھاوا بولتے ہیں تو وہ الٹ جاتے ہیں اور یوں کچرا باہر نکل جاتا ہے۔ اب سان فرانسسکو انتظامیہ نے اسمارٹ کوڑے دان کے تین ڈیزائن حتمی منتخب کرکے انہیں مشہور مقامات پر لگایا ہے اور عوام سے ووٹ کے ذریعے بہترین ڈیزائن کی رائے مانگی ہے۔

تینوں ماڈلوں میں ایک سینسر لگا ہے جو بھرنے پر انتظامیہ کو سگنل بھیجتا ہے۔ 60 روز تک انہیں  مختلف عوامی مقامات پر باہر رکھا گیا ہے اور کیو آر کوڈ کے بدولت عوام سے بہترین ڈیزائن پر ووٹ دینے کی درخواست دی گئی ہے۔

لیکن یاد رہے کہ تینوں ماڈلوں کے پروٹوٹائپ کی ڈیزائننگ پر 11 سے 20 ہزار ڈالر خرچ ہوئے ہیں تاہم بڑے پیمانے پر تیاری کے بعد بھی ایک کوڑے دان کی قیمت 2000 سے 3000 ڈالر سے کسی طرح کم نہ ہوگی۔

ان میں سے ایک کا نام ’نمک مرچ‘ (سالٹ اینڈ پیپر) رکھا گیا ہے جو نمک داں جیسا لگتا ہے۔ اس کے اندر جھانکنا اور کچرا نکالنا محال ہے۔ پھر کچر ڈالنے کا راستہ بھی تنگ بنایا گیا ہے۔ اس میں ایک سینسر بھی نصب اور ڈبے کی قیمت 11000 ڈالر ہے۔

دوسرے ماڈل کو پتلا ہیولہ کا نام دیا گیا ہے۔ جس کا ڈیزائن بہت خوبصورت ہے۔ اس میں ری سائیکل شدہ کچرے اور عام کوڑے کے الگ الگ خانے بنائے گئے ہیں۔

سوفٹ اسکوائر نامی کوڑے دان کا ماڈل سب سے مہنگا ہے جس کی تیاری پر 20900 ڈالر لاگت آئی ہے۔ اس کے نیچے ایک پائیدان ہے جسے دبانے سے ڈھکنا کھلاتا ہے۔ اس میں بھی سینسر نصب کیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں