اکانومی کو درپیش مشکل ترین مرحلہ گزر چکا،علی چوہدری

اب ہدف وسط مدت میں قیمتوں میں5 سے7فیصد تک استحکام لانا ہے،چیف اکانومسٹ اسٹیٹ بینک۔

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے چیف اکانومسٹ اور ریسرچ ایڈوائزرڈاکٹر علی چوہدری نے کہا ہے کہ اکانومی کو درپیش مشکل ترین مرحلہ اب گزر چکا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے چیف اکانومسٹ اور ریسرچ ایڈوائزرڈاکٹر علی چوہدری نے کہا ہے کہ مشکل ترین مرحلہ اب گزر چکا ہے، پچھلے دو برسوں سے پاکستان کی مجموعی نمو دو ہندسوں میں ہے، معیشت اوورہیٹنگ کررہی تھی اور اس سے نمٹنے کے لیے اسٹیٹ بینک کو بہت تیزی سے پالیسی ریٹ میں 8 فیصد اضافہ کرنا پڑا اور اگر ہم اس اقدام کا دیگر ممالک سے موازنہ کریں تو اسٹیٹ بینک نے بہت مختصر وقت میں قدم اٹھایا۔ وہ ایس بی پی پوڈکاسٹ سیریز کی قسط نمبر 8 میں اینکر پرسن کے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے۔ اس قسط کا تعلق زیادہ تر ان پیمانوں سے تھا جن سے پالیسی ریٹ کے بارے میں فیصلوں پر غور کرتے وقت اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نمٹتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک معیشت پر سیلاب کے اثرات سے متعلق ابتدائی اعداد و شمار اگلے چار ہفتوں میں حاصل کر لے گااور 2010ء کے سیلاب سے موازنہ کرے گا۔ مہنگائی سے متعلق ہمارے موجودہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مہنگائی سے متعلق پیشگوئیوں پر نظر ثانی نہیں کی گئی ہے، اس لیے موجودہ مہنگائی اسٹیٹ بینک کے لیے تعجب کا باعث نہیں ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ہم نے رواں مالی سال کے لیے مہنگائی کی پیشگوئی 18 سے 20 فیصد کی شرح پر برقرار رکھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس بات پر غور کرنا ضروری ہے کہ مستقبل قریب میں مہنگائی کا منظر نامہ کیا ہوگا۔ گذشتہ چند ہفتوں میں عالمی منڈیوں میں پیٹرولیم کی قیمت میں کمی ہوئی ہے، اسی طرح اجناس کی قیمتوں میں بھی قدرے کمی ہوئی ہے۔مجموعی طور پر اسٹیٹ بینک کے مہنگائی کے تخمینے جوں کے توں رہے۔

ملک کے ڈیفالٹ کرنے کے حوالے سے افواہوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر علی چوہدری نے ایسی افواہوں سے اختلاف کیا اور کہا کہ اب ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ اب اسٹیٹ بینک کا ہدف ہے کہ وسط مدت کے دوران قیمتوں میں 5 سے 7 فیصد تک استحکام لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی مہنگائی کے تخمینوں میں بہتری آئی اس کے نتیجے میں پالیسی ریٹ کم کردیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں