سرچارج ریگولیٹری کا نفاذ؛ گاڑیوں، موبائل فونز، ہوم اپلائنسز کنسائنمنٹس کی کلیئرنس خطرے میں پڑ گئی

وفاقی حکومت کے کے تازہ ترین اقدامات کے نتیجے میں پہلے سے درآمد ہونے والی استعمال شدہ گاڑیوں، ہوم اپلائنسز اور موبائل فونز پر 100فیصد سرچارج کے ساتھ 100فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہونے سے 750 سے 800 گاڑیوں سمیت موبائل فونز اور ہوم اپلائنسز کنسائنمنٹس کی کلیئرنس خطرے میں پڑگئی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے 18اگست تک درآمد ہونے والی گاڑیوں موبائل فونز اور ہوم اپلائنسز سمیت 600 سے زائد لگژری اشیا کی درآمدات پر عائد پابندی ختم کرتے ہوئے 25 سے 35فیصد سرچارج کے ساتھ کلیئرنس کے احکامات جاری کیے گئے ہیں لیکن گاڑیوں ہوم اپلائنسز اور موبائل فونز پر 100فیصد سرجارج عائد کیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے مئی میں لگژری اشیا کی درآمدات پر پابندی عائد ہونے کی وجہ سے درآمدکنندگان نے ملک میں پہنچنے والی گاڑیوں کی گڈز ڈیکلریشنز محکمہ کسٹمز میں داخل نہیں کرائی تھیں لیکن 19اگست کو وفاقی حکومت نے پابندی ختم کرنے کے ساتھ درآمدہ گاڑیوں کی کلیئرنس کو ظاہر شدہ ویلیو پر 100فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کی ادائیگیوں سے مشروط کردیا ہے اور یہ اطلاق پہلے سے درآمد ہونے والی گاڑیوں پر بھی کردیا گیا ہے جس سے متعلقہ درآمدکنندگان اور اوورسیز پاکستانی اضطراب سے دوچار ہوگئے ہیں۔

حکومتی احکامات کے تحت گاڑیوں، موبائل فونز اور ہوم اپلائنسز کے ماسوائے دیگر تمام لگژری اشیا جو 31جولائی تک پاکستان پہنچی ہیں پر 25فیصد سرچارج جبکہ یکم اگست سے 18اگست کے درمیان پہنچنے والی لگژری اشیا پر 35فیصد سرچارج کے ساتھ کلیئرنس کی اجازت دی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں