تاجروں کے بجلی بلوں پر ساڑھے 7فیصد تک سیلز ٹیکس عائد

 صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر ٹیکس قوانین سیکنڈ ترمیمی آرڈیننس 2022 کی منظوری دیدی ہے، جس کے تحت تاجروں کے بجلی بلوں پر سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

صدارتی آرڈنینس کے مطابق وفاقی حکومت پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد صدارتی آرڈنینس کے ذریعے نیا منی بجٹ لے آئی جس میں تاجروں پرعائد کیا گیا فکس ٹیکس ختم کر کے بجلی کے بلوں پر سیلز ٹیکس لاگو کر دیا ہے۔

صدارتی آرڈیننس کے مطابق چھوٹے تاجروں سے بجلی کے بلوں پر42 ارب کے بجائے اب 27 ارب روپے وصول کئے جائیں گے جس کے لئے تاجروں کے بیس ہزار روپے ماہانہ تک کے بجلی بل پر پانچ فیصد سیلز ٹیکس لاگو کیا گیا ہے، بیس ہزار روپے سے زیادہ کے بجلی بل پرساڑھے سا ت فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

منی بجٹ میں تمباکو اور سگریٹس پر چھتیس ارب کے ٹیکس عائد کئے گئے ہیں، تمباکو پر ٹیکس ریٹ دس روپے سے بڑھا کر تین سو نوے روپے فی کلو مقرر کیا گیا ہے جبکہ مہنگے برانڈڈ سگریٹس پر ڈیوٹی میں دوسوسے چھ سو روپے تک اضافہ کردیا گیاہے۔

ٹیئر ون کے ایک ہزار سگریٹس پر ٹیکس پانچ ہزار نو سو سے بڑھاکر چھ ہزار پانچ سو روپے کردیاگیاہے، آرڈیننس کے تحت بیرون ملک خدمات دینے والے پاکستانی شہریوں کو الاؤ نسز پر ٹیکس استثنیٰ دیدیا گیا جبکہ ڈپلومیٹس پر بجٹ میں غلطی سے لگایا گیا انکم ٹیکس ختم اور کویت فارن ٹریڈ کنٹریکٹ کمپنی پر ٹیکس کی چھوٹ بحال کردی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں