مالی سال 2022 میں 9 علاقا ئی ممالک کے ساتھ ریجنل تجارتی خسارہ مزید بڑھ گیا ہے:عرفان اقبال شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

کراچی: صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہو ئے کہا ہے کہ پاکستان کا ریجنل تجارتی خسارہ مزید بڑھ گیا ہے؛ کیونکہ نو علاقائی ممالک سے پاکستان کی درآمدات میں 28.84 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ اس کے مقابلے میں برآمدات میں صرف 16.97 فیصد اضافہ ہوا۔صدر ایف پی سی سی آئی نے وضاحت کی کہ ان نو ممالک میں شامل تمام ممالک پاکستان کے ساتھ یا تو جغرافیائی طور پر ملحق ہیں یا وہ ہمارے ذیلی علاقائی ممالک کے دائرہ کار میں شامل ہیں۔ ان ممالک میں چین، افغانستان، ایران، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ شامل ہیں۔ انہو ں نے مزید کہا کہ علاقائی ممالک کے ساتھ ہماری درآمدات جولائی 2021 سے جون 2022 کے عر صے کے دوران 17.814 ارب ڈالر رہیں؛

جبکہ مالی سال 2021 کے دوران یہ 13.826 ارب ڈالر تھیں۔اس وجہ سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر اور زرمبادلہ کے ذخائر پر اضافی بوجھ بھی پڑا۔عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ اس صورتحال میں ایف پی سی سی آئی کی دیرینہ پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے؛کیونکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ریجنل تجارت پائیدار بنیادوں پر ملکی برآمدات کو بڑھانے اور ملک کے حقیقی ایکسپورٹ پو ٹینشل کو حاصل کرنے کے لیے کلید ی حیثیت رکھتی ہے۔اس سب کے با وجود حکومت اب بھی ریجنل ایکسپورٹ سپورٹ پروگرام کے ذریعے سہولیات اور ترغیبات دینے کو آمادہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں ایسے علاقائی بلاکس اور ممالک بھی ہیں کہ جن کی کل تجارت کا 70 سے 80 فیصد حصہ علاقائی اور ذیلی علاقائی ممالک پر منحصر ہے۔ عرفان اقبال شیخ نے اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) اور ڈیویلپنگ(D-8) کے پلیٹ فارمز کے ذریعے ریجنل تجارت پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا ہے۔

واضح رہے کہ ای سی او میں کل دس ممالک ہیں اور ڈی ایٹ میں کل آٹھ ممالک شامل ہیں؛جبکہ ان اتحادوں میں کچھ بڑی اکانومیز بھی شامل ہیں اور پاکستان انہیں کئی بڑے شعبوں میں اپنی برآمدات بڑھا سکتا ہے۔ان بڑے شعبو ں میں ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل مصنوعات؛ کھیلوں کا سامان؛سرجیکل آلات؛ چاول، پھل اور سبزیاں؛ مینو فیکچرنگ میٹر یل اور سب سے نمایاں طور پرآئی ٹی سروسز شامل ہیں۔ صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے وضاحت کی کہ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے کہ علاقا ئی تجارت کے پو ٹینشل کو بروئے کار لا نے سے پاکستان کی برآمدات دو سے تین سال کے مختصر عرصے میں 5 سے 10 ارب ڈالر تک بڑھ سکتی ہیں۔ عرفان اقبال شیخ نے تجویز پیش کی کہ پاکستان کو تجارت بڑھانے کی خاطر علاقائی ممالک کے ساتھ موثر بینکنگ چینلز قائم کرنے کے لیے فعال طور پر کام کرنا چاہیے؛ بڑی بارڈر مارکیٹس بنانی چاہیے؛ مقامی کرنسیوں میں تجارت کے آپشن پر غور کرنا چاہیے اور بارٹر ٹریڈ کے عملی میکانزم پر کام کرنا چا ہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں