آئی ایم ایف کو بھی نئی حکومت کا انتظار؛ اقتصادی جائزہ پر جاری مذاکرات معطل

 بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے نئی حکومت کے آنے تک پاکستان کے ساتھ 7 ویں اقتصادی جائزہ پر جاری مذاکرات بند کردیے ہیں۔ 

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ بات چیت کے بعد پروگرام تشکیل دیں گے جبکہ آئی ایم ایف پروگرام کی معطلی کے حوالے سے وزرات خزانہ کی جانب سے کی جانے والی وضاحت میں کہا گیا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ابھی بھی معلومات کا تبادلہ ہورہا ہے۔

توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت اصلاحات پر بات چیت ہورہی ہے جبکہ آئی ایم ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں نئی حکومت کے ساتھ پالیسی مرتب کریں گے، پاکستان کے ساتھ قرض پروگرام معطل نہیں، نئی حکومت کے ساتھ مائیکرو اکنامک پالیسیز مرتب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے سپورٹ جاری رکھیں گے اور پاکستان میں نئی حکومت کی ترجیحات اور اصلاحات کے مطابق تعاون کریں گے، نئی حکومت کے ساتھ بات چیت کے بعد پروگرام تشکیل دیں گے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے اپنا قرض پروگرام معطل کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، مجوزہ نئی حکومت کیساتھ دوبارہ بات چیت کے لیے پرعزم ہیں۔

واضح رہے کہ جولائی 2019 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے قرضے کی منظوری دی تھی۔ اس قرضے کی میعاد 3 سال تھی اور قرضہ منظور ہوتے ہی پاکستان کو ایک ارب ڈالر جاری کر دیے گئے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں