ڈالر نئی بلندی کو چھو گیا، اسٹاک مارکیٹ میں مندی

ڈالر کی قدر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جب کہ ڈالر کے اوپن ریٹ 180 روپے سے متجاوز ہوگئی۔

پاکستان کے عوامی ریلیف کے اقدامات پر آئی ایم ایف کے سوالات، اقدامات قبول نہ کیے جانے اور اسے معاہدے کی مبینہ خلاف ورزی قرار دینے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پیر کو ڈالر کی قدر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جب کہ ڈالر کے اوپن ریٹ 180 روپے سے متجاوز ہوگئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی بلند قیمتوں کے باوجود حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی مقامی قیمتوں کو چار ماہ تک منجمد رکھنے اور فروری کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب کے تخمینے کے برعکس 1.5ارب ڈالر تک پہنچنے کی پیشگوئیاں ڈالر کی اڑان میں معاون ثابت ہورہی ہیں جبکہ بیرونی قرضوں کے حصول کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر میں تسلسل سے کمی اور ماہ فروری میں سمندر پارمقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی آمد میں کمی کے باعث پیر کو کاروباری دورانیہ میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک موقع پر 179 روپے سے متجاوز ہوکر 179.12 روپے کی سطح پر پہنچ گئی تھی تاہم بعدازاں ڈیمانڈ قدرے گھٹنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ دوبارہ 179 روپے سے نیچے آ گئی۔

اس طرح سے انٹربینک مارکیٹ میں اتارچڑھاو کے بعد ڈالر کی قدر 47 پیسے کے اضافے سے 178.98 روپے کی نئی بلند سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.60 روپے کے اضافے سے 180.40 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔

دریں اثنا آئی ایم ایف کا پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی پاور ٹیرف میں کمی اور ایمنسٹی اسکیم پر مبینہ اعتراضات اور وزیر خزانہ کے مذاکرات کے باوجود پروگرام میں تعطل کی خبروں کی گردش کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتارچڑھاؤ کے باوجود مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی 43600, 43500 اور 43400 پوائنٹس کی مزد تین حدیں گرگئیں۔

مندی کے سبب 72.45 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 56 ارب 27 کروڑ 57 لاکھ 80 ہزار 521 روپے ڈوب گئے۔ کاروبار کے بیشتر دورانیے میں مارکیٹ منفی زون میں رہی۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 286.44 پوائنٹس کی کمی سے 4336689 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں