پاکستان پر ممکنہ امریکی پابندیوں کی اطلاعات سے اسٹاک مارکیٹ میں مندی

امریکا کی جانب سے پاکستان پر ممکنہ طور پر بعض پابندیاں عائد کیے جانے کی اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی کے بادل چھائے رہے۔

سیاسی افق پر یومیہ بنیادوں پر تبدیل ہوتی صورت حال اور امریکا کی جانب سے پاکستان پر ممکنہ طور پر بعض پابندیاں عائد کیے جانے کی اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو اتارچڑھاؤ کے باوجود دوبارہ مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی 43800 اور 43700 پوائنٹس کی دو حدیں گر گئیں۔ مندی کے باعث 62 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 36ارب 45کروڑ 12 لاکھ 96 ہزار 984 روپے ڈوب گئے۔

کاروباری دورانیے میں عالمی بینک کی پاکستان کے لیے 43 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری، خام تیل کے ساتھ کوئلے کی قیمتوں میں کمی جیسے عوامل کے سبب ایک موقع پر 113 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ اور مارکیٹ میں ٹوئسٹ اینڈ ٹرن کا سلسلہ جاری رہنے سے اتار چڑھاو کے بعد مذکورہ تیزی برقرار نہ رہ سکی۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 200.29 پوائنٹس کی کمی سے 43653.33 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں اتار چڑھائو کے باوجود روپے کے مقابلے میں ڈالر تنزلی سے دوچا رہی جس سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے  بعد 11پیسے کی کمی سے 178.51روپے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 179.80روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔

علاوہ ازیں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی جمعہ کو فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 450روپے اور 386روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں فی تولہ سونے کی قیمت گھٹ کر 130750 روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت گھٹ کر 112097 روپے ہوگئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں