ڈریپ کی میڈیکل ڈیوائسز اینڈ ڈائیگناسٹک انڈسٹری کو تعاون کی یقین دہانی ایف پی سی سی آئی کا سہولتی ریگولیٹری فریم ورک کا مطالبہ

ایف پی سی سی آئی کی مینجمنٹ کمیٹی کے شبیر حسن منشاء نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان میں میڈیکل ڈیوائسز اینڈ ڈائیگناسٹک انڈسٹری کے لیے ریگولیٹری ماحول کو آسان اور کاروبار کے لیے سازگار بنایا جانا چاہیے تاکہ خود انحصاری کے حصول میں مدد کے لیے ایک حوصلہ افزا ماحول پیدا کیا جا سکے۔ وہ ایف پی سی سی آئی میں پاکستان بھر سے ملٹی نیشنل اورقومی ہیلتھ ڈیوائسز مینوفیکچررز اور تاجروں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ شبیر حسن منشا نے 22 کروڑ آبادی والے ملک کو کرونا کے بحران میں مناسب قیمتوں پر حفاظتی اور تشخیصی سامان فراہم کرنے پر میڈیکل ڈیوائسز اینڈ ڈائیگناسٹک انڈسٹری کی تعریف کی۔ عاصم رؤف، سی ای او ڈریپ نے اس موقع پر کہا کہ ریگولیٹری ادارہ صحت کی دیکھ بھال کے آلات کے مینوفیکچررز، درآمد کنندگان اورڈسٹربیوٹرز کے حقیقی خدشات کو دور کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اس سلسلے میں گفت وشنیدکا بھی خیر مقدم کیا۔تقریب کے اعلیٰ سطحی مقررین میں نعیم چوہدری، چیئرمین (HDAP)، محمد عابد منیار، میڈیکل ڈیوائسز کمیٹی (HDAP)، محترمہ انیلہ سکندر، عدنان احمد صدیقی، کمال مصطفیٰ اور دیگر انڈسٹری لیڈرزبھی شامل تھے۔انہوں نے میڈیکل ڈیوائسز اور IVR ریگولیشنز؛ علاج معالجے کے سامان کا ایکٹ؛ متعلقہ سیلز ٹیکس معاملات؛ COVID-19 سے متعلقہ SRO اور صنعت میں کام کرنے والے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (SMEs) کے مسائل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ہیلتھ کیئر ڈیوائسز ایسوسی ایشن آف پاکستان (HDAP) نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک اجتماعی پلیٹ فارم پر لانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاکہ پوری صنعت اور اس کی ترقی کے لیے ٹھوس فوائد حاصل کیے جاسکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں