حکومت پنجاب نے 125 صنعتی پلاٹ منسوخ کردیے

حکومت پنجاب نے ملک کی سب سے بڑی انڈسٹریل اسٹیٹ ایم تھری انڈسٹریل سٹی فیصل آباد میں فیکٹریاں لگانے کے لیے دیے گئے 125 صنعتی پلاٹ منسوخ کردیے جب کہ منسوخی کی وجہ مالکان کی جانب سے فیکٹریوں کی تعمیر کا آغاز نہ کرنا اور پلاٹس کے واجبات ادا نہ کرنا تھا۔

پنجاب حکومت کی جانب سے پلاٹوں کی منسوخی پر صنعتکاروں نے حکام کو الزام دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ حکام یوٹیلٹی سروسز فراہم کرنے میں ناکام رہے جس کی وجہ سے تعمیر شروع نہیں کی جاسکی۔ توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ یہ منسوخ شدہ پلاٹس اب چینی سرمایہ کاروں کو الاٹ کیے جائیں گے، ان اطلاعات پر صنعتکاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

دستاویز اور اس معاملے سے باخبر حکام کے مطابق فیصل آباد کے ایم تھری انڈسٹریل سٹی میں پلاٹوں کی منسوخی کا فیصلہ گذشتہ ماہ فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (FIEDMC) کے بورڈ نے کیا تھا۔

انتظامیہ کا کہنا تھا پلاٹ اس لیے منسوخ کیے گئے کیوں کہ یا تو مالکان تعمیراتی کام شروع نہیں کرسکے یا پھر انھوں نے پلاٹ کی قیمت کے ضمن میں واجبات ادا نہیں کیے۔ انتظامیہ نے ابتدائی طور پر 145 پلاتوں کی فہرست تیار کی تھی جن کی رعایتی قیمت 5 ارب روپے بن رہی تھی۔ تفصیلات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالکان نے مجموعی طور پر 4 ارب روپے ادا کردیے تھے اور تعمیراتی کام کے آغاز کو یوٹیلٹی سہولیات کی فراہمی سے مشروط کردیا تھا۔

FIEDMC کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر رانا محمد یوسف نے کہا کہ پلاٹوں کی منسوخی کا فیصلہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پروجیکٹ کے بہترین مفاد میں غیرملکی سرمایہ کاری حاصل کرنے کے لیے اصل مقامی اور غیرملکی صنعتکاروں اور کاروباری حضرات کو موقع فراہم کرنے کی غرض سے کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں