صرف 30 ڈالر میں خریدی گئی تصویر ایک کروڑ ڈالر کی نکلی

پرانی اشیا کی سیل سے خریدی جانے والی 30 ڈالر کی پینٹنگ کئی سو برس قبل کا شاندار شاہکار ثابت ہوئی اور ماہرین نے اس کی کم سے کم قیمت 10 ملین یعنی پونے دو ارب پاکستانی روپے کے برابر تجویز کی گئی ہے۔

لندن میں واقع نوادرات کے مشہور نیلام گھر اے جی نیوز گیلری کے مطابق یہ پینٹںگ 2017 میں یارڈ سیل سے خریدی گئی تھی جس میں لوگ اتوار کو گھر کے باہر اپنی پرانی اشیا فروخت کرتے ہیں۔ یہ تصویر درحقیقت نشاۃ الثانیہ کے مشہور مصور البریخت دیورر نے بنائی تھی ۔ البریخت ایک مشہور تاریخی فنکار تھا جس کا انتقال 1528 میں ہوا تھا۔

اس ڈرائنگ کا موضوع ’دی ورجن اینڈ چائلڈ‘ تھا۔ اگرچہ البریخت کے سارے شاہکار دریافت ہوچکے ہیں لیکن یہ اہم تصویر ماہرین سے اوجھل تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے ایک نایاب تصویر قرار دیا گیا ہے۔

گیلری سے وابستہ قدیم شاہکاروں کے ماہر کلیفرڈ شورر کے مطابق یہ تصویر 1503 میں مکمل کی گئی تھی۔ آخر میں یہ کتابوں کی دکان کے ایک مالک تک پہنچی اور اس کے بعد سے اب آرٹ گیلری کے پاس ہے۔ تاہم اس کی تصدیق کے لیے بہت محنت کی گئی ہے کیونکہ ایسے کئی دعوے پہلے بھی جعلی ثابت ہوتے رہے ہیں۔

لیکن کلیفرڈ نے مسلسل تین سال تک 17 پروازوں سے بین الاقوامی سفر کیا اور دنیا کے چوٹی کے ماہرین سے اس پینٹنگ پر گفتگو کی اور سب نے اس کی تصدیق کی۔ لندن میوزیم میں ماہرین نے ایک پینل نے سرجوڑ کر اس پر غور کیا جن میں البریخت کی زندگی پر مقالے لکھنے والے ماہرین بھی شامل تھے۔

تمام ماہرین نے اس کی ممکنہ قیمت کم سے کم ایک کروڑ ڈالر بتائی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں