بڑھتی ہوئی مہنگائی؛ ہفتہ وار بچت بازار عوام کو ریلیف فراہم کرنے لگے

کراچی میں لگنے والے ہفتہ وار بچت بازار عوام کو مہنگائی سے ریلیف فراہم کرنے کا ذریعہ بن گئے۔

بچت بازاروں میں استعمال شدہ اشیا، جوتے، کپڑے، کمبل، برتنوں کے علاوہ کھانے پینے کی اشیا سبزیاں اور پھل کے اسٹالز عوام کو مہنگائی سے مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کررہے ہیں۔

کراچی میں بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز کے این او سی سے 150کے لگ بھگ بچت بازار لگائے جارہے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنرز کی اجازت سے لگنے والے بچت بازاروں اور این او سی کے بغیر لگنے والے علاقائی بچت بازاروں کی تعداد بھی 100کے لگ بھگ ہے بچت بازاروں میں سبزیاں عام دکانوں اور بازاروں سے کافی کم قیمت پر فروخت ہورہی ہیں اس لیے شہری ہفتہ بھر کی سبزیوں اور پھلوں کی خریداری کے لیے بچت بازاروں کو ترجیح دے رہے ہیں۔

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں لگنے والے اتوار بازار میں سبزیاں عام بازاروں سے 30سے 40فیصد کم قیمت پر فروخت ہورہی ہیں، بازار انتظامیہ کی مطابق خریداری کے لیے آنے والے شہری سرکاری پرائس لسٹ کے مطابق قیمت ادا کرتے ہیں ہر اسٹال پر اسٹال ہولڈر کی تصویر کے ساتھ پرائس لسٹ بھی آویزاں ہے اور زیادہ نرخ لینے والے اسٹال ہولڈرز کے اسٹال بند کرادیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے گلشن اقبال کا بچت بازار شہر کے دیگر علاقوں کے مکینوں کے لیے بھی مہنگائی سے ریلیف کا ذریعہ بنا ہوا ہے۔

بچت بازارمیں سبزیاںکم نرخ پردستیاب ہوتی ہیں

عام بازاروں میں سبزیوں کی اوسط قیمت 100روپے سے زیادہ ہے تاہم بچت بازار میں بند گوبھی، پھول گوبھی، لوکی، توری 60سے 80روپے کلو فروخت ہورہی ہیں بیگن 50روپے کلو، گاجر 60روپے کلو، مولی 60روپے کلو، ہری پیاز 80روپے کلو فروخت ہورہی ہے عام بازاروں میں بڑی پیاز 70روپے کلو فروخت ہورہی ہے جبکہ بچت بازاروں میں بڑی پیاز 50روپے کلو اور چھوٹی پیاز 30روپے کلو فروخت ہورہی ہے، بھنڈی بچت بازار میں 100سے 120روپے کلو عام بازاروں میں 160روپے کلو تک فروخت ہورہی ہے، مٹر کا سیزن نہ ہونے کی وجہ سے عام بازاروں میں280روپے کلو تک فروخت ہورہی ہے جبکہ بچت بازاروں میں مٹر240روپے کلو فروخت کی جارہی ہے۔

بچت بازاروں میں شکایتی مراکز قائم کیے جائیں،خریدار

بچت بازاروں میں انار، کیلے، موسمی اور دیگر موسمی پھل بھی عام بازاروں سے کم پر فروخت ہو رہے ہیں، خریداروں کے مطابق بچت بازاروں کا انتظام بہتر بنانے کے ساتھ عام بازاروں میں بھی شکایتی مراکز قائم کرکے گراں فروشی کے رجحان کی حوصلہ شکنی کی جاسکتی ہے۔

بچت بازار ڈیڑھ سال سے زائد عرصہ بند رہنے کے بعدستمبر کے آخر میں لگنا شروع ہوئے

کراچی میں ہفتہ وار بچت بازار لگ بھگ ڈیڑھ سال سے زائد عرصہ بند رہنے کے بعد ستمبر 2021 کے آخر میں لگنا شروع ہوئے جس کے بعد عوام نے سکھ کا سانس لیا،بچت بازار میں نئی فصل کا آلو 50 روپے کلو فروخت ہورہا ہے جو عام بازاروں میں 80 روپے کلو تک فروخت ہورہا ہے اسی طرح ٹماٹر جو عام بازاروں میں 180 روپے کلو تک فروخت ہورہے ہیں بچت بازاروں میں 120روپے کلو فروخت ہورہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں