زلزلے درختوں کی افزائش میں اضافہ کرتے ہیں

زلزلوں سے غیرمعمولی تباہی ہوتی ہے لیکن اب ایک فائدہ یہ سامنے آیا ہے کہ ان کی بدولت درختوں کی بڑھوتری میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق یہ ایک حیرت انگیز بات ہے لیکن زلزلوں کی شدت خود زیرِ زمین پانی اور ان میں موجود مفید غذائی اجزا و نمکیات کو الٹ پلٹ کرکے رکھ دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ زلزلے کے آفٹرشاکس بھی درختوں کو پانی کی فراہمی یقینی بناسکتے ہیں۔

لیکن یہ ایک ابتدائی مفروضہ ہے اور سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب شجری تاریخ نگاری یا ڈینڈروکرونالوجیکل سے زلزلوں کے وقت میں درختوں کی افزائش کا اچھا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔

اس ضمن میں جرمنی کی یونیورسٹی آف پوٹسڈام کے آبی ماہر کرسچیان موہر کہتے ہیں کہ کہ بڑے زلزلوں سے زمین کے نیچے پانی کے چشموں کا بہاؤ تیز ہوتا ہے اور ان کی سطح بلند ہوتی ہے۔ پودوں کی جڑوں کو پانی کی وافر مقدار ملتی ہے اور یوں پودا تیزی سے نمو پاتا ہے۔ لیکن بہت بلندی پر اگنے والے درختوں پر اس کے خاص اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

سائنسدانوں نے اپنی تحقیق کے لیے چلی کا انتخاب کیا تھا جہاں 2010 میں 8.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا ۔ 2014 میں اس کا جائزہ شروع کیا گیا تو معلوم ہوا کہ وادی اور ہموار میدان میں لگے درختوں کی افزائش میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس کی تصدیق درختوں کے دائرے اور دیگر پیمانوں سے بھی ہوئی ہے۔

ڈھلانی اور پہاڑی علاقوں پر درختوں کی افزائش سست رہی اور اگر ان میں کوئی اضافہ ہوا تو وہ وقتی طور پر ہوا تھا۔ تاہم اس طرح ہزاروں سال قدیم درخت سے زلزلوں کے بارے میں قیمتی معلومات حاصل ضرور کی جاسکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں