اقتصادی رابطہ کمیٹی نے افغانستان کو گندم فراہم کرنے کی منظوری دے دی

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے افغانستان کو گندم کی فراہمی، پاک فضائیہ کے اہل کاروں کے لیے سکیورٹی ڈیوٹی الاؤنس اور کے پی کے میں تیل و گیس نکالنے والے اضلاع میں گیس نیٹ ورک کو بحال کرنے کی سمری منظور کرلی جب کہ مضر صحت میٹھے مشروبات اور تمباکو پر ٹیکس لگانے کی سمری موخر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اقتصادی امور عمر ایوب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوگیا۔ ای سی سی نے 15 نکاتی ایجنڈے میں سے 11 نکات کی منظوری دے دی۔

دوران اجلاس احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے دوسرے مرحلے کی سمری اور مضر صحت میٹھے مشروبات اور تمباکو پر ٹیکس لگانے کی سمری موخر کردی گئی۔

اجلاس میں کھاد کے کارخانوں کے لیے لیٹ پیمنٹ سرچارج کی سمری، پاکستان ایمرجنسی ہیلپ لائن کے لیے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ، پاور ڈویژن کے اخراجات کے لیے 3 کروڑ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی سمری منظور کرلی گئی۔

ذرائع کے مطابق گندم کی درآمد سے متعلق چھٹا ٹینڈر کھولنے کی منظوری موخر کردی گئی جب کہ اجلاس میں افغانستان کو گندم کی فراہمی کی سمری منظور کرلی گئی اب ورلڈ فوڈ پروگرام کی اسٹریٹیجی کے تحت گندم افغانستان کو برآمد ہوگی۔

اسی طرح پاک فضائیہ کے اہل کاروں کے لیے سکیورٹی ڈیوٹی الاؤنس، کے پی کے میں تیل و گیس نکالنے والے اضلاع میں گیس نیٹ ورک کی بحالی، اسٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک کی منظوری دی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں