وزیراعظم کا گندم کی امدادی قیمت مزید 150روپے من بڑھانے سے انکار

 وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں گندم کی سرکاری قیمت خرید 1650 روپے سے بڑھا کر 1800 روپے فی من مقرر کرنے سے انکار کردیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے وزیر خزانہ حفیظ شیخ ،حماد اظہر، شیخ رشید، ندیم بابر اور رزاق داودسمیت وفاقی کابینہ کے دیگر اہم ارکان کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں گندم کی سرکاری قیمت خرید 1650 روپے سے بڑھا کر 1800 روپے فی من مقرر کرنے سے انکار کرتے ہوئے حتمی حکم دیا ہے کہ عوام کی سہولت کے پیش نظر آٹا کی موجودہ قیمت 860  میں کسی طور اضافہ نہیں ہوگاجبکہ حکومت فلورملز کو سرکاری گندم 1475 روپے فی من قیمت پر ہی فروخت کرے گی۔

سندھ حکومت کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت خرید 2 ہزارکو کم کرنے سے انکار پر آرڈیننس کے ذریعے ملک بھر میں گندم کی سرکاری قیمت خرید 1650 روپے مقرر کرنے پر غور شروع کردیا جبکہ گندم خریداری مہم میں کسانوں اور پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے اینٹی ہورڈنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کر کے گندم قبضے میں لینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ نئی صورتحال میں فلورملز سمیت نجی شعبے پر گندم خریداری کی غیر اعلانیہ پابندی عائد کیئے جانے کا امکان ہے۔

مزید برآں گزشتہ روز اعلی سطح اجلاس میں پنجاب کے سینئر وزیر عبدالعلیم خان، وفاقی وزیر سید فخر امام،وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت ، وفاقی سیکرٹری غفران میمن و بعض دیگر شرکاء نے مضبوط دلائل کے ساتھ وزیر اعظم کو گندم کی قیمت خرید1800 روپے مقرر کرنے پر قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن ان کی سنوائی نہیں ہوئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں