کورونا کے ساتھ مٹاپے کی ’وبا‘ نے بھی دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

ماہرین امراض معدہ و جگر نے کہا ہے کہ دنیا میں اس وقت دو عالمی وباؤں نے ایک ساتھ تباہی مچا رکھی ہے جن میں ایک طرف کورونا وائرس ہے جب کہ دوسری طرف مٹاپے نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

ان خیالات کا اظہار ملکی اور بین الاقوامی ماہرین امراض معدہ و جگر نے پاکستان جی آئی اینڈ لیور ڈیزیز سوسائٹی کے تحت منعقدہ تیسری عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آغا خان سے وابستہ نامور ماہر امراض معدہ اور جگر پروفیسر وسیم جعفری کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا کو کورونا وائرس اور مٹاپے کی وبا کا ایک ساتھ سامنا ہے، بدقسمتی سے مٹاپا کورونا وائرس سے بھی زیادہ افراد کی جان لے رہا ہے اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق پچھلے سال اس وبا کے نتیجے میں 40 لاکھ سے زائد افراد کی جان گئی جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ کورونا وائرس کے نتیجے میں انسانی جگر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔

کوویڈ 19 کے خاتمے کے لیے ویکسین کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پروفیسر وسیم جعفری کا کہنا تھا کہ ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین 1969 میں دریافت کرلی گئی تھی مگر آج بھی یہ مرض دنیا کے کئی خطوں میں تباہی مچا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کورونا وائرس کی ویکسین کے حوالے سے سنجیدہ رویے نہ اپنائے گئے تو لگتا ہے کہ یہ مرض بھی دنیا سے ختم نہیں ہوگا۔

اس موقعے پر آغا خان یونیورسٹی اسپتال کراچی اور لیاقت نیشنل اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر پروفیسر لبنی کمانی کو پاکستان جی آئی اینڈ لیور ڈیزیز سوسائٹی   کا صدر جب کہ جناح اسپتال سے وابستہ پروفیسر نازش بٹ کو وائس پریذیڈنٹ منتخب کیا گیا۔

ڈاؤ یونیورسٹی کے سابق رجسٹرار پروفیسر امان اللہ عباسی کو سوسائٹی کا جنرل سیکرٹری جبکہ ڈاکٹر حفیظ اللہ شیخ کو  سوسائٹی کا پبلکیشن سیکریٹری منتخب کیا گیا۔

پاکستان جی آئی اینڈ لیور ڈیزیز سوسائٹی کے سرپرست اعلی ڈاکٹر شاہد احمد اور سابق صدر ڈاکٹر سجاد جمیل نے نئے منتخب ہونے والے اداروں کو مبارکباد دی۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں