پاکستان کی برطانیہ کیلئے ریکارڈ برآمدات، نان ڈیوٹی سہولت برقرار رہے گی، کمرشل منسٹر

پاکستان ہائی کمیشن میں تعینات کمرشل منسٹر شفیق شہزاد نے کہا ہے کہ کوویڈ کی وبا اور مشکل حالات کے باوجود گزشتہ چھ ماہ میں پاکستان سے برطانیہ کیلئے برامد آت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ تاریخ میں ایسا نہیں ہوا تھا کہ پاکستانی ایکسپورٹ صرف چھ ماہ میں ایک بلین کا ہندسہ عبور کیا ہو۔ وہ گزشتہ روز یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں کے ہمراہ وسطی لندن میں انڈر 18 ایشین ٹینس کپ میں برطانیہ سے پاکستان نژاد خواتین کھلاڑیوں کی شرکت کے حوالے سے منعقد ہپریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے چیمبر کے عہدیداران کو تجارت کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیوں میں فعال ہونے پر خراج تحسین بھی پیش کیا۔ شفیق شہزاد نے مزید کہا کہ برآمدات کا بڑھنا، وزیراعظم پاکستان کے وژن اور منسٹری آف کامرس، ڈویلپمنٹ اتھارٹی ،پاکستان ہائی کمیشن اور بزنس کمیونٹی کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہوگی گزشتہ چھ ماہ میں جو کامیابی حاصل کی ہےاس کو آئندہ بھی برقرار رکھیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے کوویڈ کے باوجود انڈسٹری کو کھلا رکھا، انڈسٹری کیلئے انرجی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے اور بزنس کمیونٹی کو ٹیکس اور دیگر سہولتوں کو دینے کے

نتائج سب کے سامنے ہیں۔ شفیق شہزاد نے کہا کہ بریگزٹ کے باوجود پاکستان کو ڈیوٹی کی مد میں جو سہولتیں ملی ہوئی تھیں برطانیہ نے وہ ہی سہولتیں پاکستان کیلئے برقرار رکھی ہیں۔ اس وقت برطانیہ آ نےوالی تقریباً 95 فیصد برآمدات پر کوئی ڈیوٹی نہیں د یناپڑتی اور یہ سہولت آئندہ تین برس تک برقرار رہے گی جوکہ پاکستانی تاجروں کیلئے بہت بری سہولت ہے۔ اس ڈیوٹی فری مارکیٹ کا پاکستانی بزنس کمیونٹی کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کی طرف سے بھیجا جانے والا زرمبادلہ کی مد میں 46 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ چھ ماہ کے مقابلے میں پاکستان اسٹیٹ بنک نے اوورسیز پاکستانیوں کو متعدد سہولتیں بھی فراہم کی ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو اپنے وطن میں بنک اکائونٹ کھولنے کی سہولت بھی مہیا کی گئی ہے۔ روشن ڈیجیٹل اکائونٹ ایک اہم قدم ہے جس کے تحت لوگ پاکستان جائے بغیر آٹھ بڑے بنکوں میں اکائونٹ کھول سکتے ہیں اور اپنے پیسے بھیج یا واپس منگوا سکتے ہیں اور پاکستان میں ادائیگیاں بھی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر نے جس طرح پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیتوں کو ابھارنے اور انہیں انٹرنیشنل پلیٹ فارم مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں ان کی بھرپور معاونت کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ باکسر عامر خان جیسے کھلاڑی آج بھی اپنے آبائی وطن پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ برطانیہ سے پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کے پاکستان جاکر ٹینس ایونٹ میں حصہ لینے سے پاکستان کا سافٹ امیج بھی اجاگر ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستانی کینو تو یہاں دستیاب ہوتے ہیں ان کی فراہمی کو بہتر بنانے کے علاوہ جلد یہاں پر پاکستان کی کھجور بھی نظر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا شمار کھجور پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں ہوتا ہے اور وہ برطانیہ میں آتی ہے لیکن وہ مختلف اشیا کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے لیکن اب ہماری کوشش ہے کہ وہ پیکٹس میں دستیاب ہو۔ یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر امجد خان نے کہا کہ ہم پاکستانی ٹینس کھلاڑیوں کو پاکستان لے کر جارہے ہیں جہاں وہ ایشین ٹینس کپ میں شرکت کر یں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خواتین کھلاڑیوں کی کھیلتے ہوئے ویڈیوز پاکستان ٹینس فیڈریشن کو بھیجی ہیں جنہوں نے ان کے کھیل سے متاثر ہوکرانہیں پاکستان مدعو کیا ہے۔ توقع ہے کہ یہ کھلاڑی وہاں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر یں گی اور کپ جیت کر لائیںگی۔ امجد خان نے مزید کہا کہ چیمبر گزشتہ 40 برس سے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے کام کررہا ہے اور ہمیں ہمیشہ پاکستان ہائی کمیشن کا تعاون بھی حاصل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں چند عناصر اپنی تنظیمیں بناکر یوکے پی سی آئی جیسی تنظیم ہونے کا تاثر دیتی ہیں، حالانکہ یہاں پر سب سے پرانا اور بڑا پلیٹ فارم صرف چیمبر کا ہے۔ چیمبر کے سینئر نائب صدر سردار شفقت خان نے کہا کہ چیمبر کے عہدیدار صرف اپنے وطن سے محبت کی خاطر رضا کارانہ طور پر تجارت کے فروغ کیلئے چیمبر کے پلیٹ فارم سے سرگرم رہتے ہیں اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹیلنٹ رکھنے والے ایسے بچے، جن کے وسائل نہیں ہیں انہیں آگے آنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ مستقبل میں نوجوان کھلاڑیوں کی ٹیم کو بھی پاکستان لیکر جائیں گے تاکہ نوجوان جرائم کی بجائے مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں