کورونا وائرس، ویکسین لگانے سے تحفظ یقینی، مگر کتنے عرصے تک؟

کوروناوائرس، ویکسین لگانے سے تحفظ یقینی، مگر کتنے عرصے تک؟ اس حوالے سے ڈاکٹر سعید اختر کا کہنا ہے کہ فی الحال وقت کا تعین کرنا قبل از وقت ہوگا۔ جب کہ ڈاکٹر کلیم کا کہنا تھا کہ حکومت جلد از جلد ویکسین حاصل کرے۔

 تفصیلات کے مطابق، کورونا وائرس کی ویکسین کتنے عرصے تک وائرس سے محفوظ رکھ سکتی ہے اس کا جواب ابھی آنا باقی ہے۔ 

معروف پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ ویکسین سے تحفظ تو ثابت ہوچکا ہے البتہ یہ ویکسین لگوانے کے بعد کتنے عرصے تک بیماری سے بچا جاسکتا ہے، اس کا جواب ابھی آنا باقی ہے۔ جب کہ ڈاکٹر کلیم کا کہنا ہے کہ یہ وقت گزرنے کے ساتھ ہی پتہ چل سکے گا کہ کتنے عرصے بعد ویکسین کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ 

ڈاکٹر سعید اختر جو کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر (پی کے ایل آئی) کے سربراہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال وقت کا تعین کرنا قبل از وقت ہوگا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح فلو کا وائرس اپنی ہیئت تبدیل کرتا رہتا ہے، اسی طرح کووڈ 19 بھی ہے، جس کی مسلسل نگرانی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کے حصول کا عمل اب تک شروع ہوجانا چاہیئے، ہمیں دیگر ممالک سے پیچھے نہیں رہنا کیوں کہ اس وبا سے ترقی پذیر ممالک سخت خطرات سے دوچار ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں