صدر ایف پی سی سی آئی کا تعمیراتی صنعت کے لیے ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کا مطالبہ۔

  میاں انجم نثار صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے تعمیراتی صنعت کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے پر وزیر اعظم پاکستان کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اسکیم نے دیہاڑی دار مزدوروں کی سماجی و معاشی حیثیت میں اضافہ کیاہے اور تعمیرات اور اس سے وابستہ شعبوں کوسہارا دیا ہے۔ پاکستان میں کووڈ-19 کے اثرات کو کم کرنے کے لیے یہ ایک زبردست فیصلہ تھا۔ یہ ترغیبی اسکیم اب بھی بلڈروں، ڈویلپرز اور ہاؤسنگ یونٹوں اور پلاٹوں کے خریداروں کے لیے کشش رکھتی ہے جنہوں نے اب تک اس سے فائدہ نہیں اٹھایا ہے۔ تعمیراتی صنعت لاکھوں دیہاڑی دار مزدوروں کو روزگار پر واپس لا سکتی ہے کیونکہ کووڈ۔19 کے معاشی منفی اثرات کے باوجود تعمیراتی صنعت رواں رہی تھی۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپریل 2020 میں رئیل اسٹیٹ اور تعمیراتی شعبے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا اور جو  31 دسمبر 2020 تک جاری رہے گی۔ یہ ریلیف تعمیراتی انڈسٹری کو دیا گیا تھا یہ دیہاڑی دار مزدوروں کو روزگار کی فراہمی اور معاشی سرگرمیوں کے فروغ جیسے دوہرے مقاصد کے حصول کے لیے تھا۔ اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو ایف بی آر کے پورٹل میں اس اسکیم کے اجرا اپریل 2020 سے لے کر 31 دسمبر 2020 تک رجسٹر کرانے کی ضرورت ہے۔ اس اسکیم کے تحت بلڈروں، ڈویلپرز، اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور منصوبوں کے خریداروں کو آمدنی کے ذرائع ظاہر کرنے سے استثنی دیا گیا تھا۔اور ان تمام شہریوں کے لیے جو اپنے مکانات بیچنا چاہتے ہیں ان پر سرمایہ کاری پر لگنے والے ٹیکس کو  معاف کردیا گیا تھا۔ تعمیراتی شعبے کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم  وزیر اعظم کے کووڈ-19 کے اثرات کو کم کرنے کے پیکیج کے ایک حصے کے طور پر دی گئی تھی۔صدر ایف پی سی سی آئی نے وزیر اعظم سے تعمیراتی صنعت کے لیے ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ اور دیگر شعبوں کے لیے بھی ایسی ایمنسٹی اسکیم کی سہولت متعارف کرانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ یہ اسکیم کووڈ-19 کی دوسری لہر کے دوران پاکستان کی معیشت کو سہارا دے سکتی ہے اور یہ پاکستان کی معیشت اور رہائش اور تعمیراتی صنعت کے احیاکے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔میاں انجم نثار صدر ایف پی سی سی آئی نے مزید کہا کہ اگر ایمنسٹی اسکیم ایک سال اور جاری رہے تو آبادی کا سب سے زیادہ مسائل کا شکار دیہاڑی دار طبقہ جو کہ بیک وقت کووڈ-19 اور غربت کے محاذ پر لڑ رہا ہے، اپنے خاندان کے لیے باعزت روزگار حاصل کر سکتا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں