یوٹیوبر نے فاسٹ فوڈ بزنس کی مشہوری کیلئے گاہگوں میں ڈالر اورآئی فون بانٹ دیے

فاسٹ فوڈ چین کھولنے والے یوٹیوبر نے گاہکوں میں ڈالر اور انعامات تقسیم کرکے پروموشن کا انوکھا  طریقہ اختیار کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی یوٹیوبر جمی ڈونلڈسن نے ایک فاسٹ فوڈ چین کا آغاز کیا ہے۔ یوٹیوب پر ’’مسٹر بیسٹ‘‘ کے نام سے معروف یوٹیوبر نے اپنی فوڈ چین کو بھی یہی نام دیا ہے۔ اپنے فاسٹ فوڈ ریسٹورینٹ کے پہلے ہی روز جمی نے اس کی ویڈیو جاری کی لیکن ریسٹورینٹ  کا افتتاح کسی اور وجہ سے بہت دلچسپ رہا۔

جمی نے اپنے نئے فاسٹ فوڈ بزنس کے آغاز میں آرڈر کے لیے آنے والے گاہکوں میں نقد رقم اور انعامات تقسیم کیے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جمی اپنے گاہگوں کو اپنی فاسٹ فوڈ کے چین کے تعارف کے ساتھ ان میں ڈالر بھی تقسیم کررہا ہے۔ اس کے علاوہ اس نے کئی گاہکوں کو آئی پیڈ اور آئی فون بھی تقسیم کیے۔

جمی نے اپنے ریستوران کی پروموشن ویڈیو میں کہا ہے کہ میں نے دنیا کا ایک ایسا ریستوران کھولا ہے جہاں کھانے کے لیے پیسے نہیں دینا پڑتے بلکہ کھانے والوں کو پیسے دیے جاتے ہیں۔ رواں ماہ 19 دسمبر کو جمی کی جاری کی گئی اس ویڈٰیو کو اب تک دو کروڑ 30 لاکھ صارفین دیکھ چکے ہیں اور اس آئیڈٰیا پر مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں