غذاؤں کا ذائقہ بڑھانے والا چمچہ متعارف

بالخصوص بچے اور بیمار بعض غذائیں کھانے سے انکار کردیتے ہیں لیکن اب ایک برقی چمچہ کئی طرح کے کھانوں کے ذائقے کو بڑھا سکتا ہے۔ اس چمچے میں دوڑتی ہوئی ہلکی بجلی زبان پر موجود ہزارو غذائی غدود (ٹیسٹ بڈز) کو سرگرم کرتی ہے۔

اس کے موجد باپ بیٹا ہیں جو 20 برس سے غذائی صنعت سے وابستہ ہیں۔ اس سے قبل ان کی کئی مصنوعات ایوارڈ جیت چکی ہیں۔ اب انہوں نے ’اسپون ٹیک‘ کے نام سے ایک چمچہ بنایا ہے جو دہی، آئسکریم، سوپ اور دیگر غذاؤں کے ذائقے کو بڑھاتا ہے اور کھانے کے بعد بھی ان کے احساس کو قائم رکھتا ہے۔

چمچے کی اندرونی سطح پر ایک سینسر نصب ہے جو بہت ہلکی بجلی خارج کرتا ہے۔ معمولی برقی رو بالکل محسوس نہیں ہوتی لیکن اس سے زبان متحرک ہوجاتی ہے اور اس کا چٹخارہ بڑھ جاتا ہے۔ زبان پر چمچے کا فوری اثر ہوتا ہے اور غذا مزیدار محسوس ہوتی ہے۔ بعض افراد نے کہا ہے کہ چمچہ ذائقہ بڑھا سکتا ہے اور اسے صارفین نے محسوس کرکے اس کی تعریف کی ہے۔

ہماری زبان میٹھا، نمکین، کڑوا، کھٹا اور پھیکا ذائقہ محسوس کرسکتی ہے۔ کھاتے وقت زبان پرمختلف حصوں کے مختلف ذائقے بتانے والے غدود سرگرم ہوجاتے ہیں غذائی کیمیکل کا ذائقہ دماغ تک بھیجتے ہیں تاہم بھوک کی شدت اور گزشتہ تجربات کی وجہ سے بھی غذائی ذائقہ کم یا زیادہ ہوسکتا ہے۔

لیکن یہاں چمچہ نہ صرف زبان بلکہ دماغ تک بھی ذائقے کی رسائی بہتر بناتا ہے۔ اس کی تیاری میں بالکل نئی ’گیلوانک سینسری ٹیکنالوجی‘ استعمال کی گئی ہے۔ اس طرح فوری طور پر کھانے کا نیا ذائقہ محسوس کیا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے چمچے اور اس کے پیالے ، دونوں میں ہی الیکٹروڈ لگائے گئے ہیں۔ کھانے سے چمچہ بھرتے ہی ایک ایل ای ڈی روشنی اسے کھانے کا اشارہ دیتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کم نمک والی غذا بھی ٹھیک لگتی ہے اور یوں انسان کھانے سے مضر اشیا ازخود کم کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ادویاتی کھانوں اور کم ذائقے کی اشیا کو کھانے کی راہ بھی ہموار ہوتی ہے۔یہ اہم ایجاد بھی کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹ پر موجود ہے اور اس وقت 29 ڈالر میں ایک چمچہ خریدا جاسکتا ہے جبکہ 5، 10 اور 20 چمچے بھی بارعایت دستیاب ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں