گرم ہوکر کورونا وائرس کو بھسم کرنے والا ماسک

بوسٹن: 

پاکستان میں کووڈ 19 وبا میں کمی کے  باوجود امریکا، برطانیہ اور یورپ میں کورونا کا عفریت اب بھی موجود ہے۔ اب اس وائرس کو مٹانے کے لیے میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹٰی) نے ایک انوکھا ماسک بنایا ہے جو اطراف کی ہوا کو گرم کرکے کورونا وائرس کو ختم کرتا ہے۔

اگرچہ این 95 ماسک کورونا روکنے میں بہت مؤثر ثابت ہوئے ہیں لیکن نیا مجوزہ ماسک اس سے ایک قدم آگے ہے۔ ماسک کے آگے تانبے کی جالی لگی ہے جو 90 درجے سینٹی گریڈ تک گرم ہوجاتی ہے جواطراف کی ہوا کو بھی گرم کرتی ہے۔ اس سے ہوا میں گھومنے والے تمام اقسام کے وائرس جل کر تباہ ہوجاتے ہیں۔

یہ ماسک بس اور ٹرین جیسے پرہجوم مقامات کے لیے موزوں ہے جہاں فاصلہ رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ گرم ماسک سے گزری ہوئی ہوا کسی بھی وائرسی ذرات کو تلف کرتی رہتی ہے۔ خود ماسک سے گزرنے والا وائرس بھی بے عمل ہوکر رہ جاتا ہے۔

ماسک کا ابھی ماڈل بھی نہیں بنا لیکن جلد ہی اس کی اولین پروٹوٹائپ (نمونے) بنائے جائیں گے۔ ایم آئی ٹی کے پروفیسر مائیکل اسٹرانو کے مطابق تمام ماسک یا تو وائرس کو جسم کے اندر یا سانس کے ذریعے جسم سے باہر جانے سے روکتے ہیں۔ تاہم اب تک کوئی بھی ماسک اطراف کی ہوا کو کورونا وائرس سے پاک رکھنے یا اسے تلف کرنے کے لیے نہیں بنایا گیا۔

سب سے پہلے انہوں نے دھاتی (تانبے کی جالی کے) ماسک کا ریاضیاتی ماڈل بنایا اور مناسب درجہ حرارت پر اس کی افادیت کا جائزہ لیا۔ انکشاف ہوا کہ اگر ماسک کو کسی طرح 90 درجے سینٹی گریڈ پر گرم رکھاجائے تو وہ ہزاروں لاکھوں گنا مؤثر ہوکر وائرس کو تباہ کرسکتا ہے۔

ایم آئی ٹی کے سائنسدانوں نے اندازہ لگایا کہ نو وولٹ کی ایک چھوٹی سی بیٹری سے یہ درجہ حرارت حاصل کیا جاسکتا ہے بشرطیکہ تانبے کی جالی 0.1 ملی میٹر تک باریک رکھی جائے۔ لیکن یہ گرم سانس اندر جاکر پہننے والے کے لیے الجھن بھی بن سکتی ہے۔ اس کے لیے ماہرین عملی انتظام کر رہے ہیں جسے ریورس فلو ری ایکٹر کا نام دیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں