بغیر رکے طویل ترین پرواز کا ریکارڈ بنانے والا پرندہ

ماہرین نے کسی جگہ رکے یا اُترے بغیر  کسی پرندے کی طویل ترین اڑان کی تصدیق کی ہے۔

اس پرندے کو بارٹیلڈ گاڈ وٹ کا نام دیا گیا ہے جس کا حیاتیاتی نام  Limosa lapponica ہے۔ حال ہی میں ایسا ایک پرندہ الاسکا سے پرواز کرکے  12000 کلومیٹر دور نیوزی لینڈ پہنچا ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ پرندہ نہ رکا اور نہ ہی کہیں اترا اور اپنا سفر 11 دن میں مکمل کیا۔ اس طرح سائنسدانوں نے پہلی بار کسی پرندے کی طویل ترین پرواز ریکارڈ کی ہے۔

یہ دارچینی کے رنگ کا ایک بڑا اور شور مچانے والا پرندہ ہے لیکن اس کی نقل مکانی کی صلاحیت بہت غیرمعمولی ہے۔ ہر سال ایسے لاتعداد پرندے الاسکا سے نیوزی لینڈ تک جاتے ہیں۔ لیکن ان میں سے ایک خاص پرندے نے تمام ریکارڈ توڑ کر خود سائنسدانوں کو بھی حیران کردیا ہے۔

اس نر پرندے کو 4BBRW کا نام دیا گیا ہے جو اس کے سیٹلائٹ ٹیگ کا پورا نمبر ہے۔ پہلے 2019 میں اسے 19 گاڈ وٹ کو ٹیگ لگائے گئے تھے اور سب سے پہلے انہیں آکلینڈ کے کے جنوب مغرب میں بہنے والے دریا ’فرتھ آف ٹیمز‘ پر اس کے ٹٰیگ سے تصدیق ہوئی ہے۔ یہ پرندہ مشرقی ہواؤں کے دوش پر تیزی سے اڑا اور باقی تمام پرندوں سے آگے نکل گیا اور ایک نیا ریکارڈ بنایا۔

16 ستمبر کو یہ الاسکا سے اڑا اور اس سے قبل اس نے بہت کھانا کھایا تاکہ وہ سفر میں کام آسکے۔ ماہرین کے مطابق یہ اپنے اندرونی اعضا کو بھی سکیڑ لیتا ہے تاکہ ہلکا پھلکا ہوکر اڑ سکے۔ پہلی پرواز کے گیارہ روز بعد وہ نیوزی لینڈ کے علاقے آکلینڈ میں جااترا اور یوں 12854 کلومیٹر کا طویل سفر طے کرنے والا پہلا تصدیق شدہ پرندہ بن گیا ہے۔

اس سے قبل ایک مادہ بار ٹیلڈ گاڈ وِٹ نے نو دن میں 11500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا تھا۔ پرندوں کے ماہرین کہتے ہیں کہ قدرت نے اسے طویل نقل مکانی اور ان تھک پرواز کے لیے پیدا کیا ہے۔ ان کے جسم میں غذا کی بچت اور توانائی کا قدرتی نظام موجود ہوتا ہے۔

بعض ماہرین نے گاڈ وٹ کی جسمانی ساخت اور پروں کو جیٹ فائٹر سے تعبیر کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بہت تیزی سے ہوا کاٹتے ہوئے پرواز کرتا ہے۔ ایک عرصے تک ان پرندوں کو نیوزی لینڈ میں خوش بختی کی علامت سمجھا جاتا رہا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں