پاکستان کے لیے امتحان کی گھڑی آن پہنچی، ایف اے ٹی ایف کا اجلاس اتوار سے شروع

اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان کا نام گرے ایریا سے نکالا جائے گا یا بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے گا
پاکستان کے لیے امتحان کی گھڑی آن پہنچی ہے کیونکہ ایف اے ٹی ایف کا اجلاس اتوار سے شروع ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان کا نام گرے ایریا سے نکالا جائے گا یا بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ گر پاکستان کے اقدامات سے ایف اے ٹی ایف مطمئن ہوا تو اسے ’گرے ایریا‘ کی فہرست سے خارج کرنے کی کاروائی کا آغاز ہو سکتا ہے۔
‘دیگر صورت میں ایف اے ٹی ایف ناکافی پیش رفت کی وجہ سے پاکستان کے بارے اگلی سطح کے اقدامات لینے کے بارے میں غور کرے گی۔ اس کے علاوہ روس اور ترکی کے ان اقدامت پر بھی غور ہو گا جو انھوں نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد روکنے کے لیے کیے ہیں۔ پاکستان، ایران اور چند دیگر ممالک جو موجودہ عالمی مالی نظام کے لیے ‘خطرہ’ ہیں، ان کے اقدامات کی پیش رفت پر 14 اور 15 اکتوبر کو غور کیا جائے گا۔
پاکستان کی جانب سے ایک وفد اقتصادی امور کے وفاقی وزیر حماد اظہر کی قیادت میں ایف اے ٹی ایف کے پیرس کےاجلاس میں شرکت کرکے آگاہ کرے گا کہ پاکستان نے ضروری تقاضوں اور اقدامات کی فہرست کی تعمیل کر لی ہے یعنی پاکستان ایف اے ٹی ایف کو اپنی ’کمپلائینس لسٹ‘ پیش کرے گا۔ گزشتہ روز ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ چین نے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ یاد رہے کہ اب سے کچھ دن پہلے چند اخبارات میں ایسی خبریں آئیں تھیں جن میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کی ‘کمپلائینس لسٹ’ سے غیر مطمئن ہے کیونکہ پاکستان نے 40 نکات میں سے صرف 6 پر علمدرآمد کیا تھا۔ تاہم بعد میں ایسی کسی خبر کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں