آئی فون 11 میں ایسا کچھ نہیں جسے ’سرپرائز‘ کہا جائے

آئی فون 11 کی تقریبِ رونمائی میں نئے آئی فون کے نئے ڈیزائنز کے علاوہ نئی ایپل واچ اور نیٹ فلکس کے مقابلے پر ’’ایپل ٹی وی‘‘ کی بھی ایک جھلک پیش کی گئی ہے جسے جلد ہی متعارف کروایا جائے گا۔
یہ کہنا زیادہ درست ہوگا کہ اب کی بار آئی فون 11 میں ایسا کچھ بھی نہیں جسے غیر متوقع یا غیر معمولی قرار دیا جاسکے۔ چند ماہ سے آئی فون 11 سے متعلق جتنی بھی افواہیں اور پیش گوئیاں گردش میں تھیں، ان میں سے بیشتر درست ثابت ہوئی ہیں۔مثلاً یہ کہ نئے آئی فون میں فائیو جی کی سہولت موجود نہیں، جسے 2020 کے ڈیزائن میں شامل کیا جائے گا۔ آئی فون 11 کی بیٹری بھی پہلے کے مقابلے میں 4 گھنٹے زیادہ کام کرتی ہے، اس میں وائرلیس چارجنگ کی سہولت بھی موجود ہے۔ آئی فون 11 میں 12 میگا پکسل کا صرف ایک عقبی کیمرہ ہے جبکہ آئی فون 11 پرو اور ’’پرو میکس‘‘ ورژنز میں تین عقبی کیمرے موجود ہیں۔ اندرونی گنجائش بھی 64 جی بی سے لے کر 512 جی بی تک ہے جبکہ تینوں ورژنز کی قیمتیں ایک لاکھ 10 ہزار پاکستانی روپے سے لے کر ایک لاکھ 75 ہزار پاکستانی روپے تک ہیں جو حکومتِ پاکستان کے عائد کردہ ٹیکس شامل کرنے کے بعد، مالدار پاکستانیوں کےلیے ڈیڑھ لاکھ سے ڈھائی لاکھ روپے میں دستیاب ہوں گے۔
اور تو اور، آئی فون 11 کا آپریٹنگ سسٹم تک ’’آئی او ایس 13‘‘ ہے جس کی پیش گوئی پہلے ہی کی جاچکی تھی۔
غرض نئے آئی فون میں واقعتاً ایسا کچھ بھی نہیں جسے ’’سرپرائز‘‘ قرار دیا جاسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں