وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیرِ خزانہ عبدالحفیظ شیخ کہتے ہیں کہ ہم نے زرِ مبادلہ کے ذخائر کو استحکام دیا، 2 سال میں 5 ہزار ارب روپے کے ماضی کے قرضے واپس کیے۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر وفاقی وزراء نے 2 سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کر دی۔وفاقی وزراء کے ساتھ اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیرِ خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ جب حکومت آئی تو بحرانی کیفیت تھی، اندرونی و بیرونی خسارے تاریخی سطح پر تھے، زرِمبادلہ کے ذخائر آدھے ہو چکے تھے، ملک کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ تھا، ہماری پہلی کوشش مالی بحران سے نکلنے کی تھی۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے بڑے ادارے اور دوست ممالک مدد کو آئے، کرنٹ اکاؤنٹ کا 20 ارب ڈالر خسارہ کم کر کے 3 ارب پر لائے، مالی بحران کی ایک بڑی وجہ حکومت کا الیکشن کے قریب حد سے زیادہ اخراجات کرنا ہے، گزشتہ 2 سال میں حکومت نے سختی کے ساتھ اخراجات کو کنٹرول کیا۔
مشیرِ خزانہ نے کہا کہ فوجی اخراجات کو منجمد کیا گیا، وزراء کی تنخواہوں میں کمی کی گئی، حکومت نے آئی ایم ایف سے تعلق بنایا، دوست ممالک، ورلڈ بینک اور دیگر ادارے آگے بڑھے اور مدد کی، ماضی میں نہ برآمدات بڑھ سکیں اور نہ ہی بیرونی سرمایہ کاروں کو لا سکے، 1 ہزار 240 ارب روپے کا کورونا وائرس کی وباء کے دوران پیکیج دیا۔عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کورونا سے بیروزگار ہونے والوں کو نقد امداد پہنچائی گئی، ڈھائی سو ارب روپے غریب لوگوں کو ہر قصبے اور شہر میں دیئے گئے، بغیر کسی تفریق کے 1 کروڑ 60 لاکھ افراد کو مالی امداد دی گئی، حکومت کے اخراجات کو کم کیا گیا، ڈیفنس کے اخراجات کو منجمد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا گیا، ہم نے طاقتور لوگوں کو نو کہا، 3 ماہ چھوٹے کاروبار کے بجلی کے بل حکومت نے بھرے، کورونا سے ہمارے ریونیو کی گروتھ متاثر ہوئی، پاکستان کے عام لوگوں اور کمزور طقبے تک کیش پہنچانے کا انتظام کیا گیا۔
مشیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، ہم نے کاروبار کو ترجیح دی، آسان شرائط پر قرض دیئے، چھوٹے کاروبار کے 3 ماہ کے بل خود بھرے، کاروبار چلانے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے، زرعی پیکیج دیا گیا، دنیا پاکستان کے اقدامات کو سراہ رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایکسپورٹ میں 6 فیصد اضافہ ہوا، سیمنٹ کی فروخت 33 فیصد بڑھی، ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ ترسیلاتِ زر اس ماہ آئیں، کورونا کے بعد بیرونی سرمایہ کاری اور اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی، جولائی میں برآمدات 6 فیصد بڑھیں، سیمنٹ کی برآمدات 46 فیصد بڑھی، موٹر سائیکل کی سیل 31 فیصد بڑھی۔مشیرِ خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ اب پاکستان آگے جا رہا ہے، ہم نے پیسے پاکستانی لوگوں پر خرچ کیے ہیں، پالیسیوں کے اچھے اثرات کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کریں گے، 72 فیصد پاکستانیوں کو حکومت اپنی جیب سے بجلی پر سبسڈی دے رہی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 90 فیصد پاکستانیوں کو حکومت گیس پر اپنی جیب سے سبسڈی دے رہی ہے، پالیسیوں کے اچھے اثرات کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کریں گے، موقع ملا ہے کہ ایک لیڈرکے ساتھ مل کرعوام کی توقعات کے مطابق کام کریں، موجودہ پالیسیوں کا تسلسل جاری رہے گا۔