ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اہداف پر تاریخی کارکردگی دکھائی۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے 2 سال مکمل ہونے پر وفاقی وزراء نے 2 سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کر دی۔وفاقی وزراء کے ساتھ اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے پلیٹ فارم پر پہلے ہم پر تنقید ہوتی تھی کہ کچھ کر نہیں رہے۔انہوں نے کہا کہ اب دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے اہداف میں بروقت پیشرفت کی ہے، پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے 27 اہداف میں سے 14 پرمکمل عمل درآمد کیا، جبکہ مزید 11 اہداف پر جزوی پیش رفت کی۔انہوں نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل اور موبائل مینوفیکچرنگ کی پالیسی لے کر آئے، ملک سے اسمگل شدہ موبائل فون ختم کیے گئے، مون سون کے بعد تعمیراتی صنعت میں مزید تیزی آئے گی۔
حماد اظہر نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا ء میں پاکستان نے سپلائی چین کو بحال رکھا، بروقت ضروری صنعت اور تعمیراتی صنعت کو کھولا۔وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ماضی کی حکومت میں 200 اسپننگ ملیں بند ہوئیں، آج ملک میں ایک چھوٹا سا شارٹج ہے جو اچھا سائن ہے، 30 سے 35 لاکھ چھوٹے کاروبار کے 3 ماہ کے بجلی کے بل معاف کیے گئے۔انہوں نے بتایا کہ ناصرف ٹیکس فری بجٹ دیا بلکہ ٹیکس کم بھی کیا، کنسٹرکشن کی صنعت کے لیے منفرد پیکیج لائے جس سے اس صنعت میں اضافہ نظر آ رہا ہے۔
حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اب مقامی اسمارٹ موبائل کی برآمدات شروع ہونے والی ہیں، اسی سال الیکٹریکل موٹر سائیکل اور رکشے بننے شروع ہو گئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان اسٹیل 236 ارب کے قرضوں پر کھڑی ہے، اسٹیل ملز کے دیرینہ مسئلے کا حل نکالا، دو فرٹیلائزر پلانٹ چلائے ہیں۔وفاقی وزیرِ صنعت و پیداوار کا یہ بھی کہنا ہے کہ پہلی بار شوگر مافیا کے خلاف اقدامات کیے، شوگر ریفارمز کمیٹی وزیرِ اعظم عمران خان نے تشکیل دی، آٹو موبائل کی 20 فیصد سیل زیادہ ہوئی، برآمدات میں اضافہ 6 فیصد ہے