صدر وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت۔پاکستان میاں انجم نثار اور ایف پی سی سی بجٹ ایڈوائیزی کمیٹی کے چیرمین سابق صدرذکریا عثمان نے وزیر اعظم کے ریلیف پیکچ کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے عام اور متوسط طبقہ کے روز مرہ معمولات زندگی میں آسانیاں پیدا ہونگی۔ خاص طور پر وہ افراد جو اپنی سفید پوشی کو چھپائے ہوئے ہیں۔وزیر اعظم صاحب نے اس پیکیچ کا بروقت اعلان کیا جس کی وجہ سے تقریبا 1000 کے قریب اشیاء خوردونوش جن میں 19 بنیادی اشیاء اور 5 لازمی ایسی اشیاء شامل ہیں جن کا تعلق انسانی زندگی سے براہ راست ہے۔ جس کی ضرورت ہر انسان امیر و غریب دونوں کو ہوتی ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم صاحب کے اس اقدام کو بزنس کمیونٹی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ کیونکہ اس کے ذریعے عام آدمی اس موجودہ دور میں جہاں پر اس وقت ساری دنیا میں کرونا وائرس کی وجہ سے بڑی بڑی معیشت تباہی کا سامنا کر رہی ہیں،لوگوں کو بنیادی ضروریا ت میں کمی کا سامنا ہے، اشیاء خوردونوش مہنگی ہونے کے ساتھ بازاروں سے غائب بھی ہو رہی ہیں۔وزیر اعظم صاحب کے بروقت فیصلہ کی وجہ سے پاکستان کے غریب عوام اپنی روزمرہ زندگی سکون سے گزار سکیں گے۔انھوں اس بات پر زور دیا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان اشیاء کو غریب اور سفید پوش لوگوں تک ہی محدود رہنے دیں۔ اس میں صاحب ِحیثیت لوگ شامل نہ ہوں اور حکومت اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ ان اشیاء کی سستے داموں خرید اور پھر مہنگے داموں دوبارہ سیل نہ ہو۔ اس کے لئے کوٹہ مخصوص کیا جائے تاکہ منافع خور مہنگے داموں پر نہ بیچ سکیں۔یہ خالصتاً غریب عوام کے لئے ہے جو اسوقت مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔