گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کورونا وائرس کے تناظر میں عوام کی صحت اور معاشی سرگرمیوں میں توازن کے خواہاں ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے تاکہ لاک ڈاﺅن کے باعث انہیں پیش آنے والی مشکلات میں کمی کی جاسکے۔
معروف صنعت کاروں اور بزنس مین کے 25 رکنی وفد سے گورنر ہاﺅس میں ملاقات کے دوران گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ یہ ایک مشکل وقت ہے، ہمیں مل کر اس کا سامنا کرنا ہوگا کیونکہ کورونا کے خلاف جنگ ہر پاکستانی کی جنگ ہے اور ایک متحد قوم ہو کر ہی ہم اس سے جیت سکتے ہیں۔ وفد کی قیادت معروف صنعت کار ایس ایم منیر کررہے تھے جبکہ اراکین میں زبیر طفیل ، خالد تواب، مظہر ناصر ، عرفان احمد سروانہ ، مرزا اختیار بیگ، عبدالسمیع خان، شائقین الیاس سروانہ، عبدالحسیب خان، زبیر باویجہ، حنیف گوہر، غضنفر علی خان، نور احمد خان، فرحان حنیف، عمر ریحان، اکرام راجپوت، ملک خدا بخش اور دیگر شامل تھے۔ ملاقات کے دوران کورونا وائرس کی صورتحال، لاک ڈاﺅن کے باعث صنعتی پیداوار پر اثر، فیکٹریاں کھولنے کے لئے دی گئی ایس او پیز، اس ضمن میں ملازمین کو درپیش مشکلات اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ لاک ڈاﺅن کے باعث خصوصاً یومیہ اجرت پر کام کرنے والے محنت کشوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ فیکٹریوں کی بندش کے باعث محنت کش طبقہ بھی مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت کاروں کی مشکلات سے آگاہ ہیں یہی وجہ ہے کہ کئی صنعتوں کے لئے برآمدی سرگرمیوں کی اجازت دے دی گئی ہے بلکہ اسٹیٹ بینک صنعتوں اور کاروبار کے لئے آسان شرائط پر قرضے بھی دے رہا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ صنعت کاروں کے ری فنڈ کا مسئلہ بھی حل کیا جارہا ہے۔ وفد کے اراکین نے کہا کہ وہ حکومت کے ساتھ تعاون کے لئے ہر وقت تیار ہیں لیکن ان کی مشکلات حل کرنا بھی ضروری ہے تاکہ صنعتی پیداوار کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقعوں کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جاسکے۔