کورونا لاک ڈاون نے نادرا کو بھی انتظامی اور مالی بحران کا شکارکردیا جس کے بعد رائٹ سائزنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے
کنٹریکٹ پر کام کرنے والے غیر ضروری ملازمین کی تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں،چیئرمین نادرا سیکرٹریٹ سے جاری ایک مراسلے میں ملک بھرمحکمہ کے ڈائریکٹر جنرلز، جنرل منیجرز اور شعبہ جاتی سربراہوں کو رائٹ سائزنگ کے حوالے سے ہدایات ارسال کی گئی ہیں جبکہ مالی بحران کے سبب نان آپریشنل اخراجات میں کمی کیلیے مختلف مدوں پر مکمل پابندی اور کچھ پر کٹوتی کے احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں۔
سرکاری ٹرانسپورٹ کے استعمال کو انتہائی محدود کردیا گیا ہے، چیئرمین نادرا کے چیف آف سٹاف بریگیڈیئر(ر)خالد لطیف کی جانب سے13 اپریل کو ملک بھر میں نادرا کے شعبہ جاتی سربراہوں اور ریجنل دفاتر کوکورونا وائرس فنانشل مینجمنٹ اینڈ ڈسپلن کے عنوان سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاون کے سبب ملک بھر میں نادرا کا فیلڈ آپریشن ،تمام نیشنل رجسٹریشن سنٹرز اور موبائل رجسٹریشن وین یونٹ 20 مارچ سے مکمل طور پر بند ہیں،16 ہزار ملازمین میں سے 90 فیصد رخصت پر ہیں ، الگ مراسلے میں نادرا میں رائٹ سائزنگ کے حوالے سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
اسٹاف یا افسروں کو دی جانے والی اضافی مراعات، الاونسز، بونس مکمل طور پر بند کر دیئے جائیں جبکہ اس وقت جو سٹاف آن ڈیوٹی ہے اس کے اوور ٹائم کو متعلقہ ڈی جی خود تصدیق کے بعد دستخط کر کے بھیجے ،دفاتر بند ہیں تاہم جو کھلے ہیں وہاں مہمانوں کی آو بھگت کے انٹرٹینمنٹ اخراجات کو کم کیا جائے۔