حکومتی کمیٹی اور نجی بجلی گھروں کے درمیان ہونے والے معاہدے کی تفصیلات جاری کر دی گئیں ہیں ۔
ذرائع کے مطابق ونڈ پاور سے چلنے والے 13 نجی بجلی گھروں نے حکومتی کمیٹی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں جبکہ 6 ونڈ پاور بجلی گھر پیر کے روز معاہدے پر دستخط کریں گے۔ذرائع کے مطابق معاہدے پر دستخط کر نے والوں میں نجی، حکومتی اور سی پیک کے تحت بجلی گھر شامل ہیں، معاہدے کے تحت ونڈ انرجی ٹیرف 25 روپے کی بجائے 14روپے فی یونٹ ہوگا، ا س معاہدے سے حکومت کو 700 ارب روپے سے زائد کی بچت ہوگی جبکہ 1994ء اور 2002ء کی پاور پالیسی کے تحت بجلی گھروں کو منافع ادائیگی ڈالر کی بجائے روپے میں ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کو روپے میں تبدیل کرتے وقت مستقبل میں ریٹ فکس کر دیا گیا ہے اور جب تک معاہدوں کی مدت ہے ڈالر کا ریٹ 148 روپے ہوگا اس معاہدے سے حکومت کو تقریبا 500 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ 2002ء کی پالیسی کے تحت قائم ہو نے و الے 12 بجلی گھروں نے اور 1994ء کی پاور پالیسی کے تحت لگنے والے 2 بجلی گھروں نے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں جبکہ 1994ء کی پاور پالیسی کے تحت لگنے والے 5 بجلی گھر پیر کو معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی کمیٹی اور نجی بجلی گھروں کے درمیان مذاکرات میں کسی ایجنسی کا کوئی نمائندہ شامل نہیں تھا، کمیٹی کو مذاکرات کے لیے 2 طرح کے اختیارات دیئے گئے تھے، پہلا اختیار نجی بجلی گھروں کا فارنزک آڈٹ جبکہ دوسرا اختیار مذاکرات سے معاہدے پر پہنچنا تھا۔ذرائع کے مطابق نجی بجلی گھر 104 ارب روپے واپس کرنے پر تیار ہے اور وصولی نیپرا کے ذریعے ہوگی جبکہ ڈالرمیں سرمایہ کاری کر نے والے غیرملکیوں کومنافع ڈالر میں ملے گا، شرح 15سے کم کرکے 12 فیصد کر دی گئی اور ڈالر میں غیرملکیوں کا سرمایہ کاری میں حصہ 20 فیصد رکھا گیا ہے۔